• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام قبول کرکے مجبوری میں ڈانسر بننے والی سروج خان کی آپ بیتی

---فائل فوٹوز
---فائل فوٹوز 

3 جولائی 2020ء کو دنیا کو خیر باد کہنے والی بالی ووڈ لیجنڈ، سروج خان کی زندگی اس قدر اتار چڑھاؤ سے بھری ہوئی تھی کہ ان کی بایوپک میں ایک سے زائد اداکاراؤں کو اِن کے کردار میں کاسٹ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

سروج خان کی زندگی پر ہنسل مہتا کی ہدایتکاری میں بائیوپک بنائی جا رہی ہے۔

اس سے متعلق بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ سروج خان پر بننے والی بائیوپک میں ڈانسر کی زندگی کے مختلف ادوار کو دکھانے کے لیے مختلف اداکاراؤں کو کاسٹ کیا جا سکتا ہے جبکہ سروج خان کی پسندیدہ اداکارہ مادھوری ڈکشٹ اس فلم میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

سروج خان 22 نومبر 1948ء کو ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں، وہ نرملا ناگپال کے نام سے مشہور تھیں۔

انہوں نے 13 سال کی عمر میں 43 سالہ گرو سوہن لال سے شادی کی تھی،  گرو سوہن کے پہلے سے شادی شدہ اور چار بچوں کے باپ ہونے سے متعلق  انکشاف نے سروج خان کو اندر سے توڑ کر رکھ دیا تھا۔

گرو سوہن لال نے سروج خان کے بچوں کو اپنا نام دینے اور اپنانے سے انکار کر دیا تھا۔ 

نرملا ناگپال نے اس بنا پر اپنے پہلے شوہر گرو سوہن لال سے رشتہ توڑ لیا اور جب روشن خان نے اِنہیں شادی کی پیشکش کی تو سروج خان نے یہ شرط رکھی کہ وہ اپنا سرنیم ان کے بچوں کو دیں گے۔ 

نرملا ناگپال نے پھر روشن خان سے شادی کی اور اسلام قبول کر لیا جس کے بعد وہ نرملا سے سروج خان بن گئیں۔

سروج خان کے دوسرے شوہر بے روز گار تھے اور غربت کے شکنجے میں جکڑے ہوئے تھے، ایسے میں سروج خان نے روزی روٹی کمانے کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔ 

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے نرسنگ کا کورس کیا اور کچھ عرصے تک نرسنگ کے شعبے سے منسلک رہیں۔

بعد ازاں انہوں نے ٹائپنگ اور شارٹ ہینڈ کی ٹریننگ بھی لی جس کی وجہ سے انہیں ایک کمپنی میں نوکری مل گئی۔

سروج خان نے پھر ایک دوست کے مشورے پر بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر ایک فلم کے گانے میں کام کیا۔

سروج خان نے پہلی بار فلم  ’دل ہی تو ہے‘ کے مشہور گانے ’نگاہیں ملانے کو جی چاہتا ہے‘ کی کوریوگرافی کی تھی۔

جب دیوآنند نے سروج خان کو اپنی فلم ’ہرے راما ہرے کرشنا‘ کے مشہور گانے ’دم مارو دم‘ کی کوریوگرافی کے لیے سائن کیا تو اِن کی 8 ماہ کی بیٹی کی طبیعت بہت خراب تھی، وہ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی تھی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سروج خان کی بیٹی کا انتقال اسی دن ہوا جس دن ’دم مارو دم‘ کی شوٹنگ چل رہی تھی، سروج خان اپنی بیٹی کو دفن کر کے سیدھا شوٹنگ کے لیے سیٹ پر پہنچ گئیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ سروج خان کی لگن کو دیکھ کر ہی فلم فیئر نے بہترین کوریوگرافر کی کیٹیگری بنائی اور اِنہیں ’دم مارو دم‘ گانے کے لیے بہترین کوریوگرافی پر پہلے ایوارڈ سے نوازا۔

واضح رہے کہ سروج خان نے بالی ووڈ کے کئی معروف ستاروں کے گانوں کو کوریوگراف کر کے اِنہیں امر کر دیا لیکن وہ مادھوری ڈکشٹ پر بہت مہربان تھیں جس کی وجہ سے سری دیوی کو ہمیشہ ان سے شکایت رہتی تھی کہ وہ دیگر اداکاراؤں کی طرح ان کی کوریوگرافی نہیں کرتیں۔ 

سروج اور سری دیوی کے درمیان اس بات سے متعلق ہمیشہ پیار بھرا جھگڑا ہوتا رہتا تھا۔ 

انٹرٹینمنٹ سے مزید