پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے اعتراف کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو ختم نہ کرکے پیپلز پارٹی نے غلطی کی، اسے اب ختم ہو جانا چاہیے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران ندیم افضل چن نے کہا کہ نیب کو میں احتساب کا نہیں بلکہ سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ سمجھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو اتحاد کے ساتھ مل کر جتنا رگڑا لگا ہے، وہ تو وکٹم رہی ہے، میں تو آج بھی ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کے ساتھ کھڑا ہوں۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا مطلب فری اینڈ فیئر الیکشن ہیں، مریم نواز کا اپنا چچا اس بیانیے سے بھاگ رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مار کھانے کے وقت ہم آپ کے ساتھ ہوں اور جب حلوہ پک جائے تو آپ اکیلے کھا جائیں، میں سمجھتا ہوں کہ ن لیگ اس وقت حکومت میں ہے۔
ندیم افضل چن نے یہ بھی کہا کہ کسی کو الیکشن لڑنے سے کیوں روکا جائے؟ چاہے وہ کسی بھی جماعت کا ہو، پنجاب میں استحکام پاکستان پارٹی مسلم لیگ ن نے بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹواری سے سیکریٹری خزانہ تک آپ کو حکومت میں ن ہی ن نظر آئے گی، آئین میں جتنی شقیں ن لیگ کے فائدے میں ہیں، اب تک موجود ہیں۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں سسٹم ٹھیک کرنا ہے تو پھر مخالفین کو ہتھکڑی نہیں لگانی چاہیے، انتقام کی سیاست ختم کرنی ہے تو سیاستدانوں کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا۔
انہوں نےکہا کہ نواز شریف، جونیجو کے جہاز سے اتر کر سیدھا نگراں وزیراعلیٰ بنے تھے، کوشش، دعا اور خواہش ہے کہ الیکشن جنوری فروری تک ہوں لیکن یقین نہیں۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ نیب کو ختم ہوجانا چاہیے ہم نے ختم نہ کرکے غلطی کی، ڈیم فنڈز سے متعلق بھی کیس آئے گا۔