احتساب عدالت اسلام آباد میں نیب کیسز کے ریکارڈ کے معاملے پر قومی احتساب بیورو کے تفتیشی افسران کی رجسٹرار احتساب عدالت سے ملاقات ختم ہو گئی، جبکہ پیپلز پارٹی رہنما فرزانہ راجہ، پرویز اشرف اور دیگر کے خلاف نیب ریفرنسز کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات کے دوران نیب کے تفتیشی افسران اور احتساب عدالت کے رجسٹرار نے نیب کیسز کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹرار نے ہدایت کی کہ نیب کے تفتیشی افسران ایک ایک کر کے اپنے کیسز کا ریکارڈ پیش کریں۔
فرزانہ راجہ و دیگر کے خلاف بی آئی ایس پی میں 540 ملین روپے کی مبینہ خورد برد کے ریفرنس کا ریکارڈ بھی جمع کرایا گیا ہے۔
تفتیشی افسر نے فرزانہ راجہ کے خلاف دائر ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر 3 میں جمع کرایا۔
آدم امین چوہدری کے خلاف سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے کے ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر 3 میں جمع کرایا گیا۔
راجہ پرویز اشرف کے خلاف نو ڈیرو پاور پلانٹ ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر3 میں جمع کرایا گیا۔
ذرائع کے مطابق عبدالعلی نامی شہری کے ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر 1 میں جمع کرا دیا گیا۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ عمران محسن نامی شہری کے خلاف ریفرنس کا ریکارڈ بھی احتساب عدالت نمبر 2 میں جمع کرا دیا گیا۔
احتساب عدالت کے عملے کی جانب سے جمع کرائے گئے ریکارڈ کی جانچ پڑتال جاری ہے۔
واضح رہے کہ رہے کہ رواں ماہ 15 ستمبر کو سابق چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل آخری دن آخری کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں نیب ترامیم کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے نیب ترامیم کی کئی شقیں کالعدم قرار دے دی تھیں۔
سپریم کورٹ نے 50 کروڑ روپے کی حد سے کم ہونے پر ختم ہونے والے تمام مقدمات بحال کر دیے تھے اور تمام کیسز احتساب عدالتوں میں دوبارہ مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالتِ عظمیٰ کے حکم پر ملک بھر کی احتساب عدالتوں کو نیب کی جانب سے ریفرنسز واپس بھیجے جا رہے ہیں۔