• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومتی شٹ ڈاؤن روکنے کی امریکی ڈیڈ لائن پر وقت گزرنے لگا

واشنگٹن (اے ایف پی) لاکھوں امریکیوں نے تنخواہ اور فلاح و بہبود کی بندشوں کو دنوں کے اندر روکنے کی تیار کرلی جیساکہ کانگریس نقصان دہ حکومتی شٹ ڈاؤن کی جانب تیزی سے آگے بڑھنے لگی جبکہ ریپبلکن رائٹ ونگرز بجٹ پاس کرنے کی کوششوں کو روک رہی ہے۔ کریڈٹ ڈیفالٹ کے زیادہ سنگین امکان سے بمشکل گریز کرنے کے چار ماہ بعد دنیا کی سب سے بڑی معیشت ایک بار پھر تباہی کے دہانے پر ہے جبکہ ہفتے کے آخر میں بجلی بھی چلی جائے گی۔ایوان نمائندگان کی قیادت کرنے والے ریپبلکنز- – اخراجات میں گہری کٹوتیوں کا مطالبہ کرنے والے سخت گیر باغیوں کی جانب سے رکاوٹ اتوار سے شروع ہونے والے اگلے مالی سال کے محکمانہ بجٹ کو ترتیب دینے والے بلوں کی معمول کی سیریز کو پاس کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پارٹی کی قیادت کے پاس 2023 کے اخراجات کی سطح پر ایک قلیل مدتی فنڈنگ ​​بل کو آگے بڑھانے کے لیے ووٹ بھی نہیں ہیں -- جسے ایک جاری قرارداد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ شٹ ڈاؤن قومی پارکوں، عجائب گھروں اور وفاقی فنڈنگ ​​پر کام کرنے والی دیگر جگہوں پر کارکنوں کی مالیات کو خطرے میں ڈال دے گا لیکن یہ بائیڈن کے لیے اہم سیاسی خطرہ بھی لا سکتا ہے کیونکہ وہ 2024 میں دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا ہے کہ 70 لاکھ افراد، جو خواتین اور بچوں کے لیے خوراک کی امداد کے پروگرام پر انحصار کرتے ہیں جسے ڈبلیو آئی سی کے نام سے جانا جاتا ہے، اپنی کو رکتا ہوا یکھ سکتے ہیں۔ ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ایک انتہائی ریپبلکن شٹ ڈاؤن کے دوران خواتین اور بچے جو ڈبلیو آئی سی پر اعتماد کرتے ہیں وہ جلد ہی گروسری اسٹور کے کاؤنٹرز سے دور ہونا شروع ہو جائیں گے، فیڈرل ہنگامی مصارف فنڈ صرف چند دنوں کے بعد ختم ہوجائے گا اور اور بہت سی ریاستوں کے پاس پروگرام کو چلانے کے لیے محدود ڈبلیو آئی سی فنڈز رہ گئے ہیں۔ ڈیڈ لاک اس وقت پیدا ہوا جب ہاؤس ریپبلکنز نے حکومتی اخراجات کی سطح کی حمایت کرنے سے انکار کردیا جس پر بائیڈن اور اسپیکر کیون میکارتھی کے درمیان اتفاق ہوا تھا جس سے حکومتی گیئرز بدلتے رہیں گے۔ ایک اور اہم نکتہ کیف کے لیے اضافی امداد کی درخواست ہے جیساکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ ہفتے کانگریس کا دورہ کرکے مزید ہتھیاروں کی درخواست کی تھی کیونکہ روس سے جنگ کے 18 ماہ ہوچکے ہیں۔ سینیٹ میں دونوں جماعتیں 24 ارب ڈالرز کے امدادی بل کی حمایت کرتی ہیں۔ لیکن ایوان میں مٹھی بھر سخت گیر ریپبلکنز دھمکی دے رہے ہیں کہ وہ فنڈنگ ​​کے ایسے اقدامات کو روک دیں گے جس میں امداد شامل ہو۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو دیر گئے اپنے Truth Social پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں مطالبہ کیا کہ جب تک آپ کو سب کچھ نہیں مل جاتا، اسے بند کر دیں۔

دنیا بھر سے سے مزید