سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف آج لندن سے پاکستان کے لیے روانہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی پاکستان روانگی سے قبل نواز شریف سے ایک اور ملاقات متوقع ہے۔
دوسری جانب نواز شریف کی پاکستان واپسی سے متعلق ن لیگ کے رہنماؤں کے بیانات بھی سامنے آ رہے ہیں۔
نواز شریف کے قریبی ساتھی جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ اگر 2017ء کے کرداروں کا احتساب کرنے سے ٹکراؤ اور کھینچا تانی کی کیفیت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے اور ادارہ ایسا نہیں کرنا چاہتا تو اسے سائیڈ پر رکھ دیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے کرداروں، سہولت کاروں اور ادارے کے خلاف بغاوت پر اکسانے والوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
علاوہ ازیں آج مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے نواز شریف کی پاکستان واپسی کے بعد کا ابتدائی پلان بھی بتا دیا۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبرکو لاہور پہنچیں گے اور اس کے بعد وہ مینارِ پاکستان جائیں گے۔