الیکشن واچ ڈاگ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے الیکشن کمیشن کی تجویز کردہ حلقہ بندیوں پر رد عمل جاری کردیا ہے۔
فافن نے کہا ہے کہ 180 حلقوں کی آبادی فی نشست تجویز کردہ اوسط 10 فیصد تبدیلی کی اجازت سے زیادہ ہے، حلقوں کی آبادی کا یہ فرق مساوی رائے کے اصوٖل کی خلاف ورزی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ این اے 39 بنوں کی آبادی سب سے چھوٹے حلقے این اے 1 چترال اپر، لوئر سے 3 گنا زیادہ ہے۔
پی کے 93 ہنگو خیبر پختونخوا اسمبلی کا سب سے بڑا حلقہ ہے، جس کی آبادی 5 لاکھ 28 ہزار 902 ہے، جبکہ خیبر پختونخوا اسمبلی کا سب سے چھوٹا حلقہ پی کے ون اپر چترال ہے، جس کی آبادی 1 لاکھ 95 ہزار 528 ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب میں قومی اسمبلی کا سب سے بڑا مجوزہ حلقہ این اے 49 ہے، این اے 49 اٹک ون کی آبادی 11 لاکھ 26 ہزار 142 ہے، پنجاب میں سب سے چھوٹا حلقہ این اے 61 جہلم 2 ہے، جس کی آبادی 6 لاکھ 90 ہزار 683 ہے۔
فافن کا کہنا ہے کہ سندھ میں این اے 209 سانگھڑ ون کی آبادی 11 لاکھ 72 ہزار 516 ہے، سندھ اسمبلی کے سب سے بڑے حلقہ پی ایس 75 ٹھٹھہ 1 کی آبادی 5 لاکھ 56 ہزار767 ہے۔
پی ایس 75 جامشورو 2 سندھ اسمبلی کا سب سے چھوٹاحلقہ ہے، پی ایس 75 جامشورو 2 کی آبادی 3 لاکھ 54 ہزار 505 ہے۔
این اے 221 ٹنڈو محمد خان کی آبادی 7 لاکھ 26 ہزار 119 ہے، این اے 255 صحبت پور۔جعفر آباد۔اوستہ محمد۔نصیر آباد کی آبادی 11 لاکھ 24 ہزار567 ہے، این اے 261 کوئٹہ 1 کی آبادی 7 لاکھ 99 ہزار 886 ہے۔