الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نئی مردم شماری کے تحت ملک بھر میں حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق کراچی کی کل آبادی 2 کروڑ3 لاکھ 82 ہزار881 کو قومی اسمبلی کے 22 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 47 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
کراچی میں قومی اسمبلی کا ایک حلقہ 9 لاکھ 13 ہزار 52 جبکہ صوبائی اسمبلی کا ایک حلقہ 4 لاکھ 28 ہزار432 کی آبادی پر تقسیم کیا گیا ہے۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ضلع ملیر کی کل آبادی 24 لاکھ 32 ہزار 248 کو قومی اسمبلی کے 3 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 6 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ضلع کورنگی کی کل آبادی 31 لاکھ 28 ہزار 971 ہے جسے قومی اسمبلی کے 3 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 7 حلقوں میں بانٹا گیا ہے۔
اسی طرح ضلع شرقی کی کل آبادی 39 لاکھ 23 ہزار 365 ہے جسے قومی اسمبلی کے 4 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 9 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ضلع جنوبی کی کل آبادی 23 لاکھ 28 ہزار 141 کو قومی اسمبلی کے 3 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 5 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے، کراچی کے ضلع غربی کی کل آبادی 26 لاکھ 79 ہزار 380 ہے جس میں قومی اسمبلی کے 3 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 6 حلقے بنائے گئے ہیں۔
ضلع کیماڑی کی کل آبادی 20 لاکھ 68 ہزار 451 پر قومی اسمبلی کے 2 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 5 حلقے قائم کیے گئے ہیں، اسی طرح ضلع وسطی کی کل آبادی 38 لاکھ 22 ہزار 325 ہے جسے قومی اسمبلی کے 4 جبکہ صوبائی اسمبلی کے 9 حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سندھ میں قومی اسمبلی کی 61 جنرل نشستیں ہیں جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کے 326 کے ایوان میں سندھ کی 75 نشستیں ہیں۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی میں 130 جنرل نشستیں ہیں جبکہ خواتین اور اقلیت کی 38 مخصوص نشستوں کو ملا کر 168 کا ایوان ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق یہ حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ ہے جبکہ حتمی رپورٹ 30 نومبر کو جاری کی جائے گی۔