ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت کے خلاف ٹی وی پروگرام میں ہاتھا پائی کے کیس میں درخواستِ ضمانت منظور کر لی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جج طاہر عباس سِپرا نے پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت کی جانب سے ٹی وی پروگرام میں ہاتھا پائی کیس سے متعلق دائر کی گئی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا نے 5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض 4 اکتوبر تک شیر افضل مروت کی ضمانت منظور کر لی۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت کے خلاف سینیٹر افنان اللّٰہ کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شیر افضل مروت کی ایک ٹی وی پروگرام کے دوران سینیٹرافنان اللّٰہ کے ساتھ ہاتھا پائی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
ضمانت کیلئے سیشن عدالت سے رجوع
یاد رہے کہ شیر افضل مروت نے ٹی وی پروگرام کے دوران ہاتھا پائی کے کیس میں درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا۔
شیر افضل مروت نے ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کی عدالت میں درخواستِ ضمانت دائر کی تھی۔
وکیل شیر افضل مروت نے کچہری میں میڈیا سے گفتگو کے دوران خود سے متعلق کہا کہ میں بلیک بیلٹ بھی ہوں، بلیک کوٹ بھی ہوں۔
اُن کا کہنا ہے کہ لندن والے کا بتا رہے ہیں کہ علاج ہو گیا ہے، دعا کرتے ہیں لندن والا پاکستان آ جائے۔
شیر افضل مروت کا یہ بھی کہنا ہے کہ دوبارہ کسی نے پاؤں ہلائے تو لندن والے کے پلیٹلیٹس دوبارہ گر سکتے ہیں۔