آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: میرا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع مظفرآباد کے علاقہ لنگرپورہ سے ہے۔ہمارے محلے میں قدیمی جامع مسجد ہے۔ قبلہ نما کی مدد سے معلوم کرنے پر مسجد کے موجودہ رخ اور قبلہ نما سے معلوم کردہ رخ میں30 سے 40 درجہ زاویہ کافرق ہے۔ راہنمائی فرمائی جائے کہ ایسی صورت میں اس مسجد میں نماز پڑھنی درست ہے یا نہیں، جب کہ مسجد انتظامیہ اور اہلیانِ محلہ رخ کو تبدیل کرنےکے لیے آمادہ نہیں ہیں۔
جواب: واضح رہے کہ مکہ مکرمہ سے باہر کی مساجد میں 45ڈگری تک انحراف کی گنجائش ہے، لہٰذاصورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃً یہ بات ثابت ہوجائے کہ مذکورہ مسجد کا قبلہ ۳۰ سے ۴۰ درجہ تک منحرف ہے، تب بھی مذکورہ مسجد میں ادا کی گئیں تمام نمازیں درست ہیں، استقبالِ قبلہ کے اس انحراف سے نماز میں خلل نہیں آئےگا۔ البتہ جب انحراف کا علم ہوگیا ہے تو پھر انحراف کے ساتھ نماز نہیں پڑھنی چاہیے، بلکہ اگر مسجد کی از سر نوتعمیرکی گنجائش ہو تو مسجدکی تعمیرعین قبلہ کی سمت درست کی جائے۔ ورنہ کم از کم صفیں عین قبلہ کے مطابق بچھانا ضروری ہے۔
حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ لکھتے ہیں:"اس مسئلے کے متعلق مذہبِ مختار حنفیہ کا یہ ہے: جو شخص بیت اللہ شریف کے سامنے ہو ،اس کے لئے عینِ کعبہ کا استقبال فرض ہے اور جو اس سے غائب ہو اس کے ذمہ جہتِ کعبہ کا استقبال فرض ہے، عینِ کعبہ کا نہیں ۔ پھر جہتِ قبلہ کے معنی یہ ہیں کہ ایک خط جو کعبہ پر گزرتا ہو جنوب و شمال پر منتہی ہوجائے اور نمازی کے وسط جبہہ سے ایک خط ِ مستقیم نکل کر اس سے پہلے خط سے اس طرح تقاطع کرے کہ اس موقع ِ تقاطع پر دو زاویہ قائمہ پیدا ہوجائیں، وہ قبلہ مستقیم ہے اور اگر نمازی اتنا منحرف ہو کہ وسطِ جبہہ سے نکلنے والا خط تقاطع کرکے زاویہ قائمہ پیدا نہ کرے، بلکہ حادہ یا منفرجہ پیدا کرے ، لیکن وسطِ جبہہ کو چھوڑ کر پیشانی کے اطراف سے نکلنے والا خط زوایہ قائمہ پیدا کردے تو وہ انحراف قلیل ہے، اس سے نماز صحیح ہوجائے گی۔
اگر پیشانی کی کسی طرف سے بھی ایسا خط نہ نکل سکے ، جو خط ِ مذکورہ پر زاویہ قائمہ پیدا کردے تو وہ انحراف ِکثیر ہے، اس سے نماز نہیں ہوگی۔ اور علمائے ہیئت وریاضی نے انحراف ِ قلیل وکثیر کی تعیین اس طرح کی ہے کہ پینتالیس درجہ تک انحراف ہو تو قلیل ہے، اس سے زائد ہو تو کثیر، مفسدِ صلاۃہے"۔ (جواہر الفقہ: کتاب الصلاۃ، سمت ِ قبلہ ج : 2 ص :356ط: مکتبہ دار العلوم کراچی۔فتاویٰ شامی، کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ، مبحث استقبال القبلۃ، ج : 1 ص : 428 ط : سعيد- بغيۃ الاريب فی مسائل القبلۃ والمحاريب: الفصل الرابع فی انہ ھل يجب تعيين القبلۃ بالأدلۃ.. (ص: 68)،ط. مجلس الدعوۃ والتحقيق الاسلامی)