بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کی حالت مستقل خراب ہو رہی ہے۔
اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کی طرف سے حکومت کو درخواست کی گئی تھی کہ انہیں علاج کیلئے بیرون ملک جانے دیا جائے جسے مسترد کردیا گیا۔
78 سالہ خالدہ ضیا دو بار بنگلہ دیش کی وزیراعظم رہ چکی ہیں جو مرکزی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ ہیں اور 2020 سے گھر پر نظربند ہیں۔
انہیں جگر کا عارضہ، ذیابیطس اور دل کے مسائل ہیں لیکن پچھلے ہفتے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے خالدہ ضیا کے اہلخانہ کی طرف سے جگر کی پیوندکاری کیلئے جرمنی جانے کی اجازت دینے کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔
پچھلے دو مہینے سے ڈھاکا کے نجی اسپتال میں خالدہ ضیا کا معائنہ کرنے والے 17 ڈاکٹرز کے پینل نے کہا ہے کہ مناسب علاج نہ ملا تو ان کا انتقال ہوسکتا ہے۔
جنوری 2024 کے دوران بنگلہ دیش میں انتخابات ہونا ہیں، مغربی ممالک کی طرف سے وزیراعظم حسینہ واجد پر بہت دباؤ ہے کہ صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں۔
2018 میں خالدہ ضیا کو بدعنوانی کے مقدمے میں 17 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، انہوں نے اپنے خلاف الزامات کو مسترد کیا تھا۔