امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ ہم سب غزہ کے حوالے سے ایک پیج پر ہوں، حکومت امریکا کے بجائے عوامی جذبات کا احترام کرے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ فلسطین کی مائیں اور بہنیں تکلیف میں ہیں، ہم اپنے حکمرانوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ فلسطین کا ساتھ دیں، عالم اسلام فلسطین سے متعلق مذمتی قرار داد پیش کرنے کے بجائے عملی اقدامات کریں۔
سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ او آئی سی کا اجلاس بلا کر فلسطین کی حمایت کی جائے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے عام انتخابات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن بر وقت ہونا چاہیے، الیکشن کی تاریخ نہیں دیں گے تو جماعتِ اسلامی ساتھ نہیں دے گی، کسی بھی بہانے سے الیکشن میں تاخیر کی گئی تو جماعتِ اسلامی مخالفت کرے گی۔
اُن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لوگوں نے افغان مہاجرین کو پناہ دی ہے، افغانستان تمام کارروائیاں بند کرے اور حکومتِ پاکستان کا ساتھ دے، افغانستان کی حکومت پاکستان کی حکومت کے ساتھ تعاون کرے، افغانستان اور پاکستان کے درمیان فاصلے بڑھنا بھارت کے مفاد میں ہے، افغان مہاجرین کی ڈاکومنٹیشن ناگزیر ہے، ان کی پُر امن واپسی ممکن ہو گئی ہے تاہم وقار مجروح نہ کیا جائے۔
سراج الحق نے ایک نجی تقریب سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ غزہ کے حوالے سے قومی کانفرنس طلب کی ہے، فلاحی ریاست کے قیام کے لیے عوام جماعتِ اسلامی کو ووٹ دیں، ملک میں اسلامی نظام کا قیام ناگزیر ہے۔
تقریب سے خطاب کے دوران سراج الحق کا یہ بھی کہنا ہے کہ بوسنیا، افغانستان، فلسطین سمیت کہیں بھی مسلمانوں کو مشکلات درپیش ہوں تو الخدمت فاؤنڈیشن مدد کرتی ہے۔