کراچی میں ڈھائی ماہ سے زائد عرصے سے خراب طیارے کی بحالی کیلئے انڈونیشین ماہرین کی تین رکنی ٹیم کراچی پہنچ گئی۔
انڈونیشین ماہرین طیارے کی مرمت کرنے والے پی آئی اے انجینئرز کی رہنمائی کریں گے۔
انڈونیشیا کا خراب اے ٹی آر طیارہ ڈھائی مہینے سے کراچی میں مرمت کا منتظر ہے، طیارے کی پارکنگ کا یومیہ کرایہ 500 ڈالر وصول کیا جارہا ہے۔
گرودا انڈونیشیا انٹرنیشنل ایئرلائن کا اے ٹی آر 600-72 طیارہ 26 جولائی کو ری فیولنگ کیلئے کراچی اترا تھا، یو اے ای جانے کیلئے ٹیک آف سے قبل طیارے کے انجن میں فنی خرابی پیدا ہوگئی تھی۔
رجسٹریشن نمبر پی کے جی اے ڈی طیارے نے 19 اگست کو صبح 10 بجکر 25 منٹ پر کراچی ایئرپورٹ سے ٹیسٹ فلائٹ کی تھی۔
21 منٹ کی ٹیسٹ پرواز کے بعد انجن میں خرابی کے باعث طیارہ واپس کراچی اتر گیا تھا، 9 سال پرانے طیارے کو کراچی چھوڑ کر عملے کے ارکان انڈونیشیا روانہ ہوگئے تھے۔
کراچی ایئرپورٹ رن وے پر موجود طیارے کو ایئرلائن کی درخواست پر پی آئی اے ہینگر منتقل کیا گیا تھا، انجینئرنگ ہینگر میں موجود طیارے کی بحالی کیلئے بیرون ملک سے انجن کا انتظار ہے۔
طیارے کا بایاں انجن ناقابل مرمت ہے، نیا انجن منگوانے کیلئے کمیٹی نے رابطے شروع کر دیے ہیں۔