شمال مغربی یورپی ملک لیتھونیا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے 20 ریسٹورنٹس میں کھانا کھانے کے بعد بل ادا نہ کرنے کے لیے جعلی دل کے دورے کا ڈھونگ رچایا۔
50 سالہ شخص کا نام معلوم نہیں ہوسکا۔ اطلاعات کے مطابق اس نے جنوبی اسپین کے ساحلی علاقے کوسٹا بلانکا کے کم از کم 20 ریسٹورنٹس میں کھانا کھانے کے بعد ہارٹ اٹیک کا ڈرامہ کیا۔
اس کا طریقہ واردات یہ تھا کہ کھانا اور ڈرنکس آرڈر کرکے اسے کھا پی کر یہ اپنے سینے پر ہاتھ رکھ زمین پر گرجاتا اور بے ہوشی کی اداکاری کرتا، تاکہ لوگ یہ سمجھیں کہ اسے ہارٹ اٹیک ہوا ہے۔
یہ سب کچھ اس وقت تک چلتا رہا جب ایک ہوٹل کے مالک نے اس کی یہ ساری اداکاری بغور دیکھی اور اس نے دیگر ریسٹورنٹس کو اس کی تصاویر بھجوادیں۔
جس کے بعد گزشتہ ماہ جب یہ بحراوقیانوس کے ہسپانوی ساحل پر البیون ریسٹورنٹ گیا اور اس نے وہاں شاندار مچھلی کے ساتھ مہنگی مشروبات کے چند شوٹس لیے جس کے بعد اسٹاف نے جب اسے 37 ڈالر کا بل دیا، تو اس نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی۔
لیکن ویٹر نے پکڑ لیا، جس پر اس نے کہا کہ اپنے ہوٹل سے رقم لینے جا رہوں تاہم انہوں نے اسے نہ جانے دیا جس پر اس نے پھر ہارٹ اٹیک کا ڈرامہ کیا۔ لیکن اس بار یہ پکڑا گیا اور اسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔