کے الیکٹرک کے صارف نے کہا کہ کے الیکٹرک کی کہانیاں 2016ء سے سن رہے ہیں، کے الیکٹرک اس وقت بھی کہانیوں میں الجھا رہا ہے۔
کے الیکٹرک کے پاور ایکوزیشن پلان پر نیپرا میں سماعت ہوئی۔
کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ گیس کے لیے پی ایل ایل اور سوئی سدرن کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں، پرائیویٹ سیکٹر سے بھی درآمدی ایل این جی خریدنے کا آپشن ہے، نجی شعبے سے خریداری کے لیے رولز کا انتظار ہے۔
این ٹی ڈی سی حکام نے کہا کہ اس وقت کے 2 ، کے 3 پاورپلانٹس بند ہیں، اس وقت پن بجلی کی پیداوار 4 ہزار میگاواٹ ہے، کے الیکٹرک کی بجلی کی انٹرکنکشن پر توجہ ہونی چاہیے۔
سی پی پی اے حکام نے کہا کہ پاور پلانٹس سے بجلی کی فراہمی سب سے بڑا چیلنج ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے نمائندے نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت بھی کراچی والے مہنگی بجلی لے رہے ہیں۔