• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے قانون کی بالادستی ثابت کردی، اعتزاز احسن

سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے قانون کی بالادستی ثابت کردی۔

سلمان اکرم راجا کے ہمراہ اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ بہت اہم کیس تھا عدالت عظمیٰ نے بہت اہم فیصلہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ جمہوریت اور پورےنظام کو مستحکم کرےگا، سپریم کورٹ نے ثابت کردیا، بالادستی صرف قانون کی ہوگی۔

سینئر قانون دان نے مزید کہا کہ آج یہ بات ثابت ہوگئی ’لا از ابوو یو‘، 4 اور 5 سے فیصلہ اس بات پر متفق ہے پٹیشنز جواز ہیں۔

اُن کا کہناتھا کہ حکومت نے بھی یہ مؤقف دیا تھا ٹرائل شروع نہیں کریں گے، فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف ہم نے جدودجہد کی ہے۔

اعتزاز احسن نے یہ بھی کہا کہ بادشاہ اس لیے بادشاہ ہے کہ قانون اس کو بادشاہ بناتا ہے، جو واقعات ہوئے ہیں ان کے یہ قصور وار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کا اہم فیصلہ پاکستان میں آئین کی بنیادوں کو مستحکم کرے گا، اب تمام اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنی چاہیے۔

سینئر قانون دان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بڑے حوصلےسے سب کے دلائل سنے سب کو موقع ملا، اس فیصلے سے سول سوسائٹی کی مزید رہنمائی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری فوج آئین کے ماتحت ہے، 102 لوگوں کو فی الحال ریلیف ملا ہے، وہ تمام افراد فوجی حراست سے سویلین حراست میں جائیں گے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت کا پہلا اصول ہے کہ جج آزاد ہونا چاہیے، جج کو یہ فکر نہ ہو کہ اگر فیصلہ اس کے حق میں دے دیا تو ٹرانسفر نہ کر دے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت عدالت وہی ہو سکتی ہے جو ہائی کورٹ کی دسترس میں ہو۔

سینئر قانون دان نے کہا کہ فوجی عدالت میں 2 افسران بیٹھے ہوئے ہیں وہ آزاد تو نہیں ہوسکتی، تعریف کی مناسبت سے فوجی عدالتیں عدالتیں نہیں قرار دی جاسکتیں۔

قومی خبریں سے مزید