پاکستان فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کے معروف و لیجنڈری اداکار نیئر اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ جب ان کی والدہ وینٹیلیٹر پر تھیں اس وقت ڈاکٹر سے درخواست کر کے انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹوایا، جس کے بعد وہ انتقال کر گئیں۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر لیجنڈری اداکار نیئر اعجاز کے انٹرویو کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنی والدہ اور ان کی زندگی کے آخری لمحات کو یاد کر کے آب دیدہ ہو گئے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعے کا دن تھا، والدہ وینٹی لیٹر پر تھیں، ان کی عیادت کے لیے اسپتال پہنچے تو والدہ نے ماسک ہٹوانے کا اشارہ کیا جس پر میں نے ڈاکٹر سے درخواست کی کہ والدہ کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیں۔
اداکار نے بتایا کہ ڈاکٹر نے تنبیہ کی کہ ایسا کرنے سے ان کی جان کو خطرہ ہے تاہم میں نے والدہ کی خواہش کے مطابق ڈاکٹر سے اصرار کیا تو ڈاکٹر نے انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا، جس کے بعد انہوں نے اس وقت جو آیات یاد تھیں، اپنی والدہ کے کان میں پڑھیں اور اس کے بعد وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔
انہوں نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے مزید بتایا کہ ماں کی وفات کے بعد ان کی زندگی کس طرح تبدیل ہو گئی، والدہ کے انتقال کے بعد ان کی دعاؤں کی کمی محسوس ہوتی ہے۔
نیئر اعجاز نے یہ بھی بتایا کہ والدہ کے انتقال کے بعد کام کے لیے گھر سے نکل رہا تھا تو اپنی گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے 50 منٹ تک گھر کے دروازے پر کھڑا رہا کہ اب میرے سر پر دعا دینے والے ہاتھ نہیں رہے، اب دعا کرنے والا کوئی نہیں ہے۔