• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس وقت اسلام اور اسلامی ملکوں کو جو خطرات لاحق ہیں،ان کا مقابلہ کرنے کیلئے بہت ضروری ہے کہ جلد سے جلد اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی جائے۔ اس وقت ان اسلام دشمن حرکات کے ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ ہیں، اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی۔ ان عوام دشمن اور اسلام دشمن قوتوں نے خاص طور پر عرب اور اسلامی دنیا کے بہادر ملک فلسطین کو ٹارگٹ بنایا ہوا ہے۔یہ ظالم قوتیں دن رات فلسطین میں بمباری کررہی ہیں جن سے روزانہ کئی سو فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ان میں بڑی تعداد بچوں کی ہے‘ یہ وہ فلسطین ہے جس نے ایک لمبے عرصے تک عرب دنیا میں اسلام کی تبلیغ کی قیادت کی‘ اس وقت یاسر عرفات فلسطین کی آزادی کی فوج کے سربراہ تھے۔

انہوں نے 1948ء میں عرب عوام کے حق میں عرب دنیا کے بڑے بڑے لوگوں سے جنگ کی‘ یاسر عرفات کے کئی مسلم سربراہوں سے قریبی تعلقات تھے‘ ان میں خاص طور پر اس وقت پاکستان کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو بھی شامل تھے‘ یہ بہت کم لوگوں کو پتہ ہے کہ ایک مرحلے پر یاسر عرفات کا ایک پیغام جیل میں قید ذوالفقار علی بھٹو کو ملا جس میں انہیں بتایا گیا کہ پی ایل اے کے کچھ نوجوان ہیلی کاپٹر میں پاکستان آئیں گے اور حیدرآباد کی جیل سے انہیں زبردستی آزاد کراکر لے جائینگے‘ بھٹو نے عرفات کے اس پیغام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا مگر کہا کہ آپ برائے مہربانی یہ نہ کریں کیونکہ میں جیل سے زبردستی بھاگ نکلنے کیخلاف ہوں‘ اب میں حقائق کا ذکر کرنا چاہتا ہوں کہ اسرائیل اور امریکہ مل کر کیسے فلسطین کے باشندوں کو شہید کررہے ہیں‘ 10 نومبر کی رپورٹ کے مطابق اس دن اسرائیل کی طرف سے فلسطین پر کی گئی بمباری کے نتیجے میں صرف 24 گھنٹوں میں 243فلسطینی شہید ہوئے‘ ان میں 95 خواتین اور 88 بچے شامل تھے‘ ایک اور رپورٹ کے مطابق 17اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید ہونیوالے شہید فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 11ہزار جبکہ زخمیوں کی تعداد 30 ہزار ہوگئی۔

جمعہ 3نومبر کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے دھمکی دی کہ یا تو حماس اسلحہ پھینک دے یا مرنے کیلئے تیار ہوجائے‘ اس دھمکی میں مزید کہا گیا کہ اب ہمارے پاس اور کوئی آپشن نہیں ہے‘ اسی دوران اسرائیل نے جبالیہ پناہ گیر کیمپ پر تیسری بار بمباری کی جس میں کئی فلسطینی شہید ہوگئے اور کئی عمارتیں اور کیمپ تباہ ہوگئے۔ اس رپورٹ کے مطابق اسی دوران اسرائیلی جہازوں نے النصر اسٹریٹ پر بھی حملہ کیا‘ اس بمباری سے 200فلسطینی شہید ہوئے‘ مجموعی طور پر شہیدوں کی تعداد بڑھ کر 9 ہزار ہوگئی‘ یہ انکشاف فلسطینی صحت کی وزارت کی طرف سے کیا گیا۔ اسی دوران اقوام متحدہ کی طرف سے بیان جاری کیا گیا کہ ہم اس وقت چھوٹے بچوں کی موت کی وجہ سے اسی ضلع میں ہیں۔ یو این او کی طرف سے کہا گیا کہ اسرائیلی حملے جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں‘ اسی دوران اطلاع کے مطابق اردن کے بعد بحرین نے بھی اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلالیا ہے۔

ان رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملے میں فلسطینی اداکارہ ابناس السفا بھی دو بیٹوں سمیت ماری گئی ہیں۔ اس مرحلے پر مجھے پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے اس بیان کی تعریف کرنے کیلئے الفاظ نہیں مل رہے جو انہوں نے ازبکستان کے شہر تاشقند میں 16ویں اقتصادی تعاون کی تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران دیا۔ وزیر اعظم انوار الحق نے اس تقریر میں کہا کہ اسرائیل فرعون کے نقش قدم پر چل رہا ہے۔ حضرت موسیٰ کے پیروکار ہونے کے دعویدار فلسطین میں بچوں کو قتل کررہے ہیں۔اسی طرح جیسے فرعون نے حضرت موسیٰ کی پیدائش کے موقع پر بچے قتل کئے۔ اس مرحلے پر میں یہ تجویز دوں گا کہ مسلم دنیا کیخلاف ان خطرناک حملوں کا مشترکہ مقابلہ کرنے کیلئے فوری طور پر اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے‘ اس سے پہلے بھی جب عرب اور مسلم ملکوں کیساتھ تیسری دنیا کے ملکوں پر امریکہ نے دبائو ڈال کرپالیسیاں بنانے پر مجبور کیا تھا‘ اسکی ایک مثال یہ ہے کہ عرب اور اسلامی ملکوں کے پاس تیل کے خزانے تھے مگر امریکہ نے ان کو اپنے مجوزہ نرخوں پر تیل فروخت کرنے کیلئے دبائو ڈالا۔

اس دور میں پاکستان کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو تھے‘ بھٹو کو شروع سے اس بات پر اعتراض تھا کہ عرب اور مسلمان ملک اپنا تیل امریکہ کے مقرر کردہ ریٹس پر کیوں فروخت کررہے ہیں جس سے ان ملکوں کو کوئی مالی فائدہ بھی نہیں ہوتا‘ اس دوران بھٹو نے لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی‘ اس میں اکثر مسلم ملکوں خاص طور پر عرب ملکوں کے سربراہ شریک ہوئے‘ اس کانفرنس کے اجلاس میں بھٹو نے سب کے سامنے یہ تجویز رکھی کہ آج سے مسلمان ملک اپنا تیل اپنے ریٹس پر فروخت کریں۔

اس کانفرنس میں خاص طور پر سعودی عرب کے سربراہ شاہ فیصل بھی شریک تھے۔ بشمول شاہ فیصل کے سارے مسلم ملکوں نے بھٹو کی اس تجویز سے اتفاق کیا اور کانفرنس میںاعلان کیاگیا کہ اب وہ اپنا تیل اپنے ریٹس پر فروخت کریں گے۔امریکہ تو پہلے ہی بھٹو کے خلاف تھا اسلامی سربراہی کانفرنس میں پیش کی گئی اس تجویز کے بعد مزید خلاف ہوگیا۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین