پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہےکہ بلاول بھٹو وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار ہیں، زرداری صاحب نے جو کہا ہے اسے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
پی پی رہنما خورشید شاہ نے سکھر کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ، یہ ووٹ کو عزت دو والا نہیں پارٹی کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر زرداری صاحب اعلان کر دیں گے تو طریقہ کار تبدیل ہو جائے گا، اس تناظر میں زرداری صاحب نے ایسا کہا ہے کہ وہ امیدوار نہیں ہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نظریاتی سیاست کرتے ہیں، ہمارے لیڈرز نے جو وعدے کیے وہ مکمل کیے، کوئی اور جماعت بتا دے کہ اس نے اپنے منشور پر عمل کیا ہو؟
ان کا کہنا ہے کہ بمیں کراچی سے پشاور تک موٹر وے بنانا چاہیے تھی، سندھ میں ابھی تک موٹروے نہیں بنی، ایم کیو ایم اقتدار میں رہی، اب ووٹ کے لیے جا رہی ہے تو کچھ ڈرامہ تو کرے گی، کراچی ہمارا اور ہم کراچی کے ہیں۔
پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ میاں صاحب نے 2014ء میں سلوگن دیا تھا کہ ووٹ کو عزت دو، کیا وہ دے رہے ہیں؟ ان کے لوگ تو کہہ رہے ہیں کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ہیں، اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ ہے، فری اینڈ فیئر انتخابات الیکشن کمیشن کے لیے چیلنج ہیں۔
قبل ازیں پی پی رہنما خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت سکھر کی احتساب عدالت میں ہوئی۔
دورانِ سماعت خورشید شاہ اور ان کے صاحبزادے فرخ شاہ سمیت دیگر نامزد ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔
احتساب عدالت میں 2 گواہان کے بیان قلم بند کرنے کے بعد سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ خورشید شاہ اور ان کے اہلِ خانہ پر 1 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔