پتوکی کے نجی کالج کی پکنک پر جانے والی طالبات کی بس پر فائرنگ کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
گزشتہ روز نجی کالج کی طالبات کی بس پر فائرنگ سے ایک طالبہ سر پر گولی لگنے سے آئی سی یو جا پہنچی ہے جبکہ دوسری دوسری شدید زخمی حالت میں زیر علاج ہے۔
نجی کالج کی بس زخمی طالبات کو چھوڑ کر پروگرام کے مطابق مظفر آباد پہنچ گئی ہے۔
تفریحی دورے پر جانے والی کالج طالبات کی بس پر فائرنگ کے معاملے پر پرنسپل اور ٹور پر جانے والے استاد کے بیانات کا تضاد سامنے آگیا۔
پرنسپل مظہر اقبال نے جیو نیوز سے گفتگو میں کالج کا تفریحی دورہ فوری طور پر منسوخ کرنے کا بتایا تھا۔
دوسری طرف فزکس ٹیچر جاوید احمد نے جیو نیوز کو بتایا کہ ہم تفریحی دورے پر مظفر آباد پہنچ چکے ہیں، ہم اس وقت دارالحکومت آزاد کشمیر سے آگے واٹر فال پر ہیں۔
ٹیچر جاوید احمد نے مزید کہا کہ تفریحی دورے پر آئی طالبات تصویریں بنارہی ہیں، اس دوران طالبات کے والدین مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
فزکس ٹیچر نے یہ بھی کہا کہ ہماری بس جمعرات کی رات کو واپس پتوکی پہنچے گی۔
زخمی طالبہ عائشہ کے بھائی کا بیان
زخمی طالبہ عائشہ کےبھائی نے کہا ہے کہ واقعے کے بعد پرنسپل نے بتایا کہ عائشہ کو معمولی چوٹ آئی ہے، اسپتال آکر دیکھا توبہن کے سر میں گولی لگی تھی اور اسے ابھی تک ہوش نہیں آیا تھا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور نے کہا ہے کہ تفریحی دورے پر گئی بس کو فوری واپس بلا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کے باوجود متاثرہ بس کو کالج انتظامیہ نے تفریحی دورے پر آگے بھجوا دیا۔
عمران کشور نے مزید کہا کہ ڈرائیور سمیت تمام طالبات کو فوری واپس بلا لیا، طالبات کی بس آج رات تک واپس پہنچے گی۔
حادثے میں زخمی ہونے والی دونوں طالبات ایف ایس سی کی اسٹوڈنٹ ہیں، ایک طالبہ کے سر میں گولی لگی جبکہ دوسری کے کندھے پر گولی لگی تھی۔
رائیونڈ روڈ پر سندر کے قریب نجی کالج کی طالبات کی بس پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تھی۔
واقعے کا مقدمہ زخمی طالبہ کے بھائی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔