• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اپنے حالیہ غیر ملکی دورے کے دوسرے مرحلے میں کویت پہنچ کر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے ہمراہ وہاں کے فرسٹ ڈپٹی وزیراعظم شیخ طلال الخالد الاحمد الصباح سے ملاقات کی جس کے بعد ان کی موجودگی میں دونوں ملکوں کے وفود کے درمیان فوڈ سیکورٹی، زراعت، پن بجلی اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے 7معاہدوں اور مفاہمت کی 3یاد داشتوں پر دستخط ہوئے۔تاریخی برادرانہ تعلقات کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے انھیں شراکت داری میں تبدیل کرنے کی خواہش کا باہمی اظہار اس ملاقات کا اہم ترین باب ہے۔قومی سرمایہ کاری سہولت کونسل اپنے قیام کے بعد سے مقررہ اہداف پر عمل پیرا ہونے میں کوشاں ہے اور متحدہ عرب امارات اور کویت کا اعلیٰ سطحی دورہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ اس کے ترجیحی اہداف میں شامل زرعی اور معدنی ترقی اور بجلی کے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ان شعبوں میں مناسب سرمایہ کاری وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔کویت پاکستان کا انتہائی اہم برادر مسلم ملک ہے اور دونوں کے درمیان گہرےتجارتی اور ثقافتی تعلقات چلے آرہے ہیں۔اس وقت کویت میں ایک لاکھ کے لگ بھگ پاکستانی مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں اور دن رات محنت کرکے وطن عزیز کو قیمتی زرمبادلہ بھیج رہے ہیں۔ کویت پر عراقی قبضے کے خاتمے کے بعد پاکستان آرمی کے انجینئروں نے وہاں بچھی بارودی سرنگیں صاف کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔2005کے زلزلے کے بعد امداد بھیجنے والوں میں کویت اولین ملکوں میں سے تھا۔کویت قدرتی تیل و گیس کی دولت سے مالا مال ملک ہے اور نگران وزیراعظم کےمتذکرہ دورے میں پاکستان کے ساتھ اس کے سرمایہ کاری کے معاہدے سنگ میل ثابت ہونگے جن پر یکسوئی کے ساتھ عمل پیرا ہونا بنیادی شرط ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین