سابق وزیرِ مذہبی امور سینیٹر طلحہٰ محمود کا کہنا ہے کہ عافیہ صدیقی پر امریکی قید میں جسمانی اورجنسی تشدد کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے عافیہ صدیقی سے ملاقات کے بعد ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قونصل جنرل کے ساتھ گیا تھا پھر بھی جیل میں ہمارے جوتے کپڑے اتروا کر تلاشی لی گئی۔
سینیٹر طلحہٰ محمود نے بتایا کہ امریکا میں قید عافیہ صدیقی پر جیل میں جنسی تشدد دوسرے قیدیوں کے ذریعے کروایا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ عافیہ صدیقی کے سامنے کے دانت ٹوٹ چکے ہیں اور سر پر بھی زخم ہیں، جنگی قیدیوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں، یہ سب کچھ انسانی حقوق کے چمپیئن امریکا میں ہوا ہے۔
سابق وزیرِ مذہبی امور نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان خط لکھے تو امریکی صدر عافیہ صدیقی کی سزا معاف کر سکتے ہیں، حکومتی خط پر عافیہ صدیقی کو باقی قید پاکستان میں کاٹنے کی بھی اجازت مل سکتی ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتِ پاکستان آج تک ایسا خط لکھنے سے اجتناب کر رہی ہے۔