کراچی کی انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) عدالت نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی کارنر میٹنگ میں بم دھماکے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے عدم شواہد پر ملزم سمیع اللّٰہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
26 اپریل 2013 میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ میں بم دھماکا کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت جوڈیشل کمپلیکس میں ہوئی۔
بم دھماکے میں 10 افراد کی ہلاکت کے کیس کا 10 سال بعد فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر ملزم سمیع اللّٰہ عرف شیرو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزم اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہے فوری رہا کیا جائے، پراسیکیوشن ملزم کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے، کیس کے تفتیشی افسر راجہ جہانگیر نے کیس کی تفتیش ٹھیک طرح سے نہیں کی ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر راجہ جہانگیر کو نوٹس جاری کردیے۔
پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ بم دھماکے میں 10 افراد ہلاک اور 15 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، ملزم کو منگھو پیر کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔