ترجمان پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ٹکٹ جمع نہیں کرنے دیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کے امیدواروں کے خلاف مسلسل مہم جاری ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کے گھر اور پھر عمر ایوب کے گھر پر کارروائی کی گئی، الیکشن کمیشن اس وقت جماعت کے خلاف پارٹی بنا ہوا ہے، چیف الیکشن کمشنر مسلم لیگ (ن) کے گھر کا بندہ ہے، یہ بدنیت بھی ہیں اور جانبدار بھی۔
رؤف حسن نے کہا کہ اختر اقبال ڈار نے باقاعدہ ہم سے معاہدہ کیا ان کے دستخط موجود ہیں، یقیناً اختر اقبال ڈار پر دباؤ ہوگا جیسے پہلے لوگوں نے پریس کانفرنسز کیں، پی ٹی آئی کے خلاف پریس کانفرنس کا سلسلہ پتا نہیں کب ختم ہوگا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ اختر اقبال ڈار نے ہمارے دفتر میں بیٹھ کر ٹکٹوں پر دستخط کیے، اختر اقبال ڈار سے دو ہفتہ پہلے معاہدہ ہوا ہے، ہمارے پاس معاہدہ موجود ہے، ہم کچھ دیر میں جاری بھی کردیں گے، اب اختر اقبال ڈار نے پریس کانفرنس کی اب ہمیں دیکھنا ہے آگے کیسے بڑھنا ہے۔
رؤف حسن نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آ رہا تھا اور ٹکٹ جمع کرنے کا وقت ختم ہو رہا تھا، بحالت مجبوری ہمیں اپنے امیدواروں کو بلے باز کے ٹکٹ جمع کروانے کا کہا، اختر اقبال ڈار نے ہمارے پارٹی چیئرمین کے ساتھ بیٹھ کر دستخظ کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اختر اقبال ڈار نے پہلے زیادہ نشستوں کا مطالبہ کیا، پھر اختر اقبال نے کہا آپ کا مقصد عظیم ہے صرف چار سیٹیں شیخوپورہ کی دے دیں، پہلے اختر اقبال نے زیادہ نشستیں مانگی تھیں پھر خود ہی چار نسشتوں پر آئے، اختر اقبال نے کہا کہ جس مقصد کیلئے آپ جدوجہد کر رہے ہیں وہ اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں، اختر اقبال ڈار کے ساتھ جو معاہدہ ہوا وہ پورا کریں گے۔
رؤف حسن نے یہ بھی کہا کہ اختر اقبال ڈار کے ساتھ بھی وہی ہوا جو دیگر پریس کانفرنس کرنے والوں کے ساتھ ہوا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف جسٹس کے آج اور کل کے ریمارکس ہمارے لیے زیادہ حوصلہ افزا نہیں، کسی وکیل کو دس پندرہ سکینڈ سے زیادہ بولنے نہیں دیتے۔
رؤف حسن نے مزید کہا کہ اکبر ایس بابر کو 26 ستمبر2011 کو بھی شوکاز نوٹس دیا گیا تھا، ہم اکبر ایس بابر کی پارٹی رکنیت ختم کر چکے ہیں، اکبر ایس بابر ستمبر 2011 کے بعد سے پی ٹی آئی کے رکن نہیں، اگر اکبر ایس بابر ممبر بھی تھے تو اس دن کاغذات نامزدگی جمع کرواتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں سیکریٹریٹ میں موجود تھا اکبر ایس بابر کیمرا مین کے ساتھ آئے اور باہر تقریر کرکے چلے گئے، کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت تین بجے تھا اکبر ایس بابر پونے 5 بجے سیکریٹریٹ آئے، اکبر ایس بابر جھوٹ بول رہے ہیں کسی اسٹیج پر کاغذات جمع کروانے کی کوشش ہی نہیں کی، اکبر ایس بابر انٹراپارٹی الیکشن میں رخنہ ڈالنے کے لیے چھوڑے گئے تھے۔