سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مسئلہ ہمارے لیے بھی ہے، پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کے محفوظ ٹھکانے ایران میں بھی ہیں لیکن اس مسئلے کو دونوں ممالک کے درمیان بگاڑ کا سبب نہیں بننا چاہیے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایرانی حملے پر ہوسکتا ہے کہ ہمیں مزید سخت پوزیشن لینی پڑے لیکن یہ ضرور مدنظر رکھنا چاہیے کہ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات ایسے نہ بگڑیں کہ جن کی تلافی نہ ہو سکے۔
سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے اس حوالے سے کہا کہ حملہ ایران کی بوکھلاہٹ اور تنہائی کو ظاہر کرتا ہے، یہ غیرمنطقی، غیرقانونی، غیرذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز حملہ ایران کے اندرونی معاملات کی وجہ سے کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ردعمل اب ایسا ہونا چاہیے کہ آئندہ کوئی ایسا خیال ذہن میں نہ لائے۔
خیال رہے کہ پیر کے روز ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے تھے۔