سائفر کیس کی سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور شاہ محمود قریشی نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر بیان دینے کا مطالبہ کردیا۔
سائفر کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود کے مطالبے پر کہا کہ درخواست مت دیں، میں نے قرآن پاک منگوا لیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مسلمانوں میں بڑے بڑے منافق بھی ہیں جو قرآن پاک پر جھوٹ بولتے ہیں۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ حلف دیں کہ جھوٹی گواہی دینے پر اللّٰہ ناراض ہو، جس پر بشریٰ بی بی نے عدالت میں اونچی آواز میں مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ ناراض ہو، اللّٰہ کا عذاب ہو۔
عدالت میں سائفر کیس کے گواہ اعظم خان نے بیان قلم بند کروا دیا، ان کے بیان قلمبند کرواتے وقت پراسیکیوٹر کی مداخلت پر بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود نے رد عمل بھی دیا۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ بیان کے وقت پراسیکیوٹر کیوں مداخلت کر رہے ہیں؟
سائفر کیس میں ایف آئی اے سے گواہ انیس الرحمان سمیت 5 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے، گواہوں میں جاوید اقبال، ہدایت اللّٰہ، محمد اشفاق کے بیانات قلم بند کر لیے گئے۔
گواہوں کے بیانات قلم بند کرنے کے بعد سماعت 22 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔