صرف ایک طوفانی بارش چترال کے پہاڑوں پر تباہی مچاگئی اور انتظامیہ نے وہی روایتی لاپروائی دکھائی، محکمہ موسمیات کی طرف سے دو روز پہلے ہی سیلاب الرٹ جاری ہونے کے باوجود انتظامیہ نے کوئی پیشگی اقدامات نہیں کیے۔
وہی منظر،وہی بے حسی، پچھلے سال کی طرح اس سال بھی انتظامیہ کی لاپروائی، کسی کی جان گئی تو کسی کی عمر بھر کی کمائی، ایک ہی دن کی طوفانی بارش سے چترال پھر تباہ حال، ارسون میں مسلسل دو گھنٹے تک ہونے والی بارش کے بعد سیلابی ریلا آیا اور تباہی کی داستان چھوڑ گیا۔
درجنوں گھر بہہ گئے،مکین کھلے آسمان تلے آگئے، سیلاب کے بعد مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا ، راستے بند ہونے سے متعدد علاقوں سے رابطہ کٹ گیا۔
محکمہ موسمیات اس تباہی کے لئے تیس جون کو ہی خبردار کر چکی تھی، دو روز پہلے سیلاب کا الرٹ جاری ہونے کے باوجود حفاظتی انتظامات نہیں کئے گئے۔ دوسری طرف ضلع ناظم مغفرت شاہ نے شکوہ کیا کہ علاقے کے لئے پچاس کروڑ ابھی تک جاری نہیں کئے گئے۔