• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ٹیٹو لگانا حرام ہے، اگر کسی انسان کو بالکل پتاہی نہ ہو لگانے کے بعد پتا چل جائے اور وہ توبہ کر لے پھر کیا اس کے بعد اس کی نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں جسم کے کسی حصے پر ٹیٹو بنوانا شرعاً حرام اور گناہِ کبیرہ ہے، اور ٹیٹو بنانے اور بنوانے والوں پر اللہ رب العزت کی جانب سے لعنت کی گئی ہے، جیسا کہ صحیح بخاری میں ہے: "حضرت عبد اللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ نے بالوں کے ساتھ دوسرے بال لگانے والی اور لگوانے والی اور گودنے یا گدوانے والی (سب ) پر لعنت بھیجی ہے ۔ "

لہٰذا اگر اسے ختم کرسکتے ہیں تو ختم کردیں، ورنہ مجبوری کی صورت میں بھی توبہ و استغفار کریں، باقی نماز ہوجائے گی۔