آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: بہائیت یا بہائی مذہب کی حقیقت بیان کردیجیے۔ میں نے جب سے بہائی مذہب کے بارے میں پڑھا ہے، مجھے یہ وسوسہ آتا ہے کہ معاذاللہ کوئی بھی انسان نبی کریم ﷺکے بعد نبی ہو سکتا ہے، معاذاللہ ثم معاذ اللہ، نیز مجھے اس کے علاوہ بھی اتنے برے خیالات آتے ہیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور اسلام کے بارے میں کہ میں بتانا بھی چاہوں تو بیان نہیں کر سکتی، نیز میں ایک بات بتاتی چلوں میں کوئی بہت نیک نہیں ہوں، میں بس اللہ پاک کی رضا اور اللہ پاک کا قرب اور اللہ پاک کی محبت حاصل کر کے دنیا و آخرت میں کامیاب ہونا چاہتی ہوں، دعا کریں میرے لیے کہ اللہ مجھے اپنی رضا عطا کر کے اپنے دین اسلام کی خدمت کے لیے چن لے!
جواب: فرقہ بہائیہ کی دستیاب کتب سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فرقہ اپنے بانی بہاءاللہ کی طرف منسوب ہے، اس فرقے کے بنیادی عقائد میں سے ختم نبوت کا انکار، شریعتِ محمدی کا 1260 میں منسوخ ہونا، فرقہ بہائیت کے بانی بہاء اللہ کو رسول و مہدی ماننا (جیسا کہ خود بہاء اللہ ملعون نے دعوی کیا تھا)، قرآن کے بجائے "کتاب اقدس" کی تلاوت کرنا اور اس کو تمام آسمانی کتابوں سے افضل سمجھنا وغیرہ ہیں، انہی وجوہات کی بناء پر خود بہاء اللہ اور اس کے ماننے والے سب کے سب دائرۂ اسلام سے خارج ہیں۔
اسلام اور شریعت محمدی سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائلہ کو چاہیے کہ بذاتِ خود اس طرح گمراہ فرقوں کی کتابوں یا لٹریچر کا مطالعہ ہر گز نہ کرے تاکہ وسوسے پیدا نہ ہوں، اور اگر پھر بھی وسوسہ پیدا ہو جائے تو اس کی طرف بالکل دھیان نہ دیا جائے، نہ اس کا کوئی تذکرہ کیا جائے، بلکہ اس طرح کے خیالات کی طرف دھیان نہ دیا جائے، اور کثرت سے لا حول ولا قوة إلاباللّٰه العظیم کا ورد کیا کرے، ان شاءاللہ وساوس سے محفوظ رہیں گی، اللہ تعالیٰ آپ کواپنی رضا اور خدمتِ دین کے لیے قبول فرمائے۔(آمین)