• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج صرف دفاع کا کام کرے، کاروبار نہیں، چیف جسٹس


چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ فوج صرف دفاع کا کام کرے، کاروبار نہیں۔

دفاعی زمینوں پر کمرشل سرگرمیوں کے خلاف کیس میں چیف جسٹس پاکستان کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج صرف دفاع کا کام کرے، کاروبار نہیں، یقین دہانی کروائیں فوج کاروبار نہیں کرے گی صرف محافظ رہےگی، سب کو اپنے مینڈیٹ میں رہنا چاہیے، فوج اپنا کام کرے عدالتیں اپنا کام کریں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ اصول تو یہی ہے کہ سب اپنا اپنا کام کریں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو ایسی ہدایات ہیں تو عدالت کو یقین دہانی کروادیں، فوج نے ملٹری لینڈز پر شادی ہال اور دیگر کاروبار کر رکھے ہیں۔

متروکہ وقف املاک بورڈ کے وکیل نے کہا کہ جس بلڈنگ سے تنازع شروع ہوا وہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی ہے۔

 جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ  پانچ منزلہ بلڈنگ بنتی رہی تب متروکہ وقف املاک بورڈ تماشائی بنا رہا؟ 

چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ملی بھگت کےعلاوہ غیر قانونی تعمیرات ممکن نہیں، ایس بی سی اے کے انسپکٹرز اور اوپر کے افسران کے اثاثے چیک کروانے چاہئیں، سب رجسٹرارز کے اثاثوں کا آڈٹ بھی ایف بی آر سے کروانا چاہیے، سندھ حکومت یہ انکوائری کبھی نہیں کرے گی۔

قومی خبریں سے مزید