سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ انوکھا الیکشن تھا گوگل بھی پریشان ہے کہ رزلٹ کیا ہے، الیکشن کمیشن کا کمال ہے کہ فارم 47 پہلے ہی بن گیا تھا۔
کراچی کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فارم 45 اور فارم 47 کا مسئلہ ہے، فارم 47 والا جیتا ہوا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا حالات بہتر ہو جائیں تو الیکشن کرائیں، میری بات درست ثابت ہوئی دیکھ لیا کہ کیا ہوا ہے اور کیا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح آپ معاملات کو ٹھیک نہیں کر سکتے، آج کوئی بھی اقتدار کا مستحق نہیں مسئلہ ملک کا ہے ملک کی بات کریں، یہ ایک ناکام الیکشن ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ہر آدمی اقتدار کی بات کر رہا ہے کہ مجھے اقتدار مل جائے، جو جتنا کمپرومائز کرے گا وہ حکومت بنالے گا، جو بھی حکومت میں آیا تمام جماعتیں ساتھ نہیں دیں گی تو حکومت کامیاب نہیں ہوسکتی۔
صحافی نے سوال کیا کہ کمپرومائز کس سے کرنا ہوگا؟ جس کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فارم 47 سے کمپرومائز کرنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پانچواں سال ہے کیس چلتا ہے نہ یہ پتہ چلتا ہے الزام کیا ہے؟
واضح رہے کہ سابق ایم ڈی پی ایس اوکی غیرقانونی بھرتی کے ریفرنس کی سماعت کے لیے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی احتساب عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔
ریفرنس کی سماعت اب سے کچھ دیر بعد ہو گی جس میں سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق نامزد ہیں۔
یعقوب ستار اور سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا بھی شریک ملزمان میں نامزد ہیں۔