مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ الیکشن کے 8 دن بعد کمشنر راولپنڈی کا ضمیر جاگا اور خود کشی کی کوشش کی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ تحقیقات ہونی چاہیے کہ کمشنر راولپنڈی 8 دن تک کس سے رابطے میں رہے اور کس سے ملاقاتیں کیں؟
انہوں نے کہا کہ کمشنر نہ آر او ہوتا ہے اور نہ ڈی آر او ہوتا ہے، کمشنر کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں ہوتا جو انہیں الیکشن نتائج کی تیاری تک رسائی دے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ 8 دن بعد ضمیر جاگا، اس کے پیچھے کوئی تو کاغذی ثبوت ہوگا، یہ پورا ایک گروہ ہے، جو ملک میں استحکام لانا ہی نہیں چاہتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ الزام لگایا گیا کہ 50، 50 ہزار کی لیڈ والے امیدواروں کو ہرایا گیا، موصوف کہہ رہے ہیں پنڈی ڈویژن میں جعلی لیڈ دے کر امیدواروں کو جتوایا گیا۔
ن لیگی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کمشنر کے پاس الیکشن نتائج کی تیاری تک رسائی کا اختیار نہیں ہوتا، کمشنر راولپنڈی کو الیکشن کمیشن میں جانا چاہیے تھا جہاں 3 دن نتائج رکے رہے۔
انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کے اکاؤنٹس کی تحقیقات ہونی چاہیے، الزام لگا کر ثبوت نہ دینے پر کڑی سے کڑی سزا ہونی چاہیے، ہم نے فیصلہ کرنا ہے ملک کے ساتھ کیا کرنا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جھوٹ کی مشینری آج کل زیادہ بک رہی ہے، کسی قسم کا اعتراض ہے تو امریکا کیوں جاتے ہو، الیکشن کمیشن کے پاس جاؤ۔
ان کا کہنا تھا کہ جب دھاندلی ہو رہی تھی ان لوگوں کو پولیس کے حوالے کرنا تھا، الزام لگا کر ہیجان پیدا کر کے جانے کا موسم ختم ہوگیا، جو الزام لگائے گئے ان پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ن لیگی ترجمان نے کہا کہ ہر روز مداری کھڑے ہوتے ہیں اور الزامات لگانا شروع کردیتے ہیں، اس گروہ سے حساب مانگیں تو ریاست پر چڑھ دوڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خود کو پولیس کے حوالے کرنے کی بجائے پولیس کو ثبوت دو، اسے ٹیسٹ کیس بنانا چاہیے، یہ وہ ہی فتنہ ہے جس نے 9 مئی کے واقعات کیے، جی ایچ کیو پر حملہ کیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم سب لوگوں کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے، اگر کوئی نقصان ہوا تو ملک کے ساتھ سب کا نقصان ہوجائے گا، ماضی میں ملک کو ڈیفالٹ کرنے کےلیے آئی ایم یف کو خط لکھے گئے۔