• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول بھٹو نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا امکان مسترد کردیا

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا امکان مسترد کردیا۔

ٹھٹھہ میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے آصف علی زرداری کو صدر پاکستان اور سندھ میں حکومت بنانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ جو وزیراعظم کےلیے ووٹ مانگنے آئے گا، اس سے وزارتیں نہیں، عوام کا فائدہ لیں گے۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ انہیں پاور شیئرنگ کی آفر ہوئی لیکن انہوں نے 2 سال کےلیے وزیراعظم بننے سے انکار کردیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں نے آفر پر جواب دیا کہ وہ اس فارمولے سے وزیراعظم نہیں بنیں گے، انہیں پاکستان کے عوام وزیراعظم بنوائیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ الیکشن نتائج پر چاروں صوبوں میں آگ لگی ہوئی ہے، اس آگ کو بجھانا ہے، پاکستان کھپے کا نعرہ لگانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وفاق کو بچائیں گے اور آگ بجھائیں گے۔

دوران خطاب چیئرمین پی پی نے سندھ کے سیاسی مخالفین پر بھی طنز کے تیر چلائے اور کہا کہ کچھ ایسے سیاستدان ہیں جو دھاندلی کر کے بھی جیت نہیں سکتے، لیکن وہ اب احتجاج کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مولانا ہے، جو مدرسے کے بچے جلسوں میں لاکر سمجھتا ہے کہ سندھ فتح کریں گے، الیکشن کے دن یاد آتا ہے کہ بچوں کے پاس تو ووٹ ہی نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پیر صاحب بھی نسلوں سے الیکشن ہار رہے ہیں، الیکشن جیتنے اور جلسہ کرنے میں بہت بڑا فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کہا گیا 3 سال میاں صاحب وزیراعظم ہوں گے، اگلے دو سال میں وزیراعظم بن جاؤں، میں اس طرح وزیراعظم نہیں بننا چاہتا، منتخب ہو کر وزیراعظم بنوں گا۔ 

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ملک میں آمرانہ نظام لانے کی کوششوں کے خلاف مزاحمت کریں گے۔ وفاق اور جمہوریت کو خطرہ ہوا تو کارکنوں کو نکلنے کی کال دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایسے ہوئے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کر رہی ہیں، ہارنے والے بھی احتجاج کر رہے ہیں، جیتنے والے بھی احتجاج کر رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ پوچھتا ہوں صورتحال یہی رہی تو ملک کیسے آگے چلے گا؟ جو دھاندلی کے بغیر جیت ہی نہیں سکتے وہ بھی احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی ناکافی ہوئی، کچھ اور سیٹیں ملنی چاہئیں تھی، اگر میں بھی احتجاج شروع کردوں تو ملک اور وفاق کا نقصان ہوگا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی شکایات مناسب قانونی فورمز پر لے کر جائیں گے، اگر متعلقہ فورمز سے انصاف نہ ملا تو پھر عوام کے ساتھ احتجاج کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ چاروں صوبوں میں لگی آگ بجھانے کے لیے ایک بار پھر پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتا ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 18 ماہ میاں صاحب کے ساتھ حکومت میں ترقیاتی منصوبوں کے وعدے پورے نہیں ہوئے، اگر پیپلز پارٹی کا ووٹ لینا ہے تو وزارتیں نہیں سندھ کے عوام کو منصوبے دیں۔

قومی خبریں سے مزید