نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب نواز صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن رکن رانا آفتاب کی نشست پر پہنچ گئیں۔
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا آفتاب کی نشست پر پہنچ گئیں۔
اجلاس میں موجود رانا آفتاب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان نے احتجاجاً کالی پٹیاں باندھ کو اجلاس میں شریک ہوئے۔
ایوان اکٹھے مل کر چلانے کےلیے مریم نواز اپوزیشن رہنما رانا آفتاب کے پاس چل کر گئیں، اس موقع پر سنی اتحادکونسل کے رہنما نے گلے شکوے شروع کردیے۔
دوران گفتگو مریم نواز نے کہا کہ وہ خدمت کرکے مخالفین کو غلط ثابت کریں گی، اُن کا کام عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اُن پر مشکل آئے تو برداشت کر لیں گی لیکن عوام پر مشکل برداشت نہیں کریں گی۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ان کے لیے ہدایات کے باوجود ٹریفک روکا جاتا ہے، آہستہ آہستہ یہ معاملہ ٹھیک ہوجائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے یہ بھی کہا کہ اس دن بھی چاہتی تھی کہ آپ ایوان میں ہوتے، یہی کہنے آئی ہوں کہ آپ سب کےلیے میرے دروازے کھلے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، آئیں مل جل کر ایوان چلائیں، جتنی حکومتی ارکان کی وزیراعلیٰ ہوں اتنی ہی اپوزیشن کی ہوں۔
اس موقع پر رانا آفتاب نے کہا کہ ہمیں ایوان میں بات نہیں کرنے دی گئی۔
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ چلیں دوبارہ مل کر بیٹھتے ہیں اور مسائل حل کرتے ہیں۔
ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان ن لیگ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مثبت جمہوری تاریخ قائم کردی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اسمبلی میں مریم نواز خود اپوزیشن رہنما رانا آفتاب کی نشست پر گئیں اور اُن سے خیر سگالی کے جذبے کا اظہار کیا۔
ن لیگی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ رانا آفتاب احمد نے آمد پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا شکریہ ادا کیا،مریم نوازنے کہا انتخاب کے دن آپ سے میری ملاقات نہ ہوسکی۔
اس پر رانا آفتاب نے کہا کہ اس دن کوئی جگہ بتا دی جاتی تو ہم آجاتے، جس پر مریم نےجواب دیا کہ میں نے اس دن لوگوں کو آپ کے پیچھے بھیجا،میں نے پوری کوشش کی کہ آپ اس عمل میں شریک ہوں۔