متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکومت اور ریاست سے دنیا کے تعلقات میں رخنہ ڈالنا غیر آئینی بھی ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ مشکل حالات ہیں، ڈیلیور کرنا ہوگا، لوگوں کی مشکل آسان کرنا ہو گی، مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی بحران بڑے چیلنجز ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھا اس حوالے سے کیا کہیں گے؟
جس کا جواب دیتے ہوئے فاروق ستار نے کہا ہے کہ نامناسب بات ہے کہ گھر میں جھگڑا ہے تو عالمی ادارے کو آگاہ کریں۔
صحافی نے سوال کیا کہ ایم کیو ایم کو کتنی وزارتیں مل رہی ہیں؟
فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کا بنیادی نکتہ آئینی ترمیمی بل ہے، مقامی حکومتوں اور ضلع کی سطح پر اختیار ہونے چاہئیں، مضبوط مرکز مضبوط پاکستان کی ضمانت ثابت نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط ضلع ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ثابت ہوں گے، آئینی ترمیمی بل پر ن لیگ ہمارے ساتھ آمادہ ہے، یہ بل پاس کرا کے اس ملک کا بڑا مسئلہ حل کریں گے۔
ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ حکومت کے صدارتی امیدوار کو ووٹ دیں گے؟
جس کا جواب دیتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ صدارتی ووٹ دینے سے متعلق وقت آنے پر بات کریں گے۔