سربراہ جمعیت علمائے اسلام ف مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ جے یو آئی وزیرِ اعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں شریک نہیں ہو گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی جہاں ان سے سوال کیا گیا کہ کیا صدر، وزیرِ اعظم، اسپیکر کے لیے آپ ووٹ دیں گے؟
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ ہم ووٹ استعمال نہیں کریں گے، اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔
صحافی نے مولانا فضل الرحمٰن سے سوال کیا کہ احتجاج کی تحریک کیسے آگے بڑھ رہی ہے؟
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ انتظار کریں، ان شاء اللّٰہ عوام کی نمائندگی ہم کریں گے۔
صحافی نے مولانا فضل الرحمٰن سے دریافت کیا کہ نوازشریف سے آپ کی ملاقات ہوئی ہے؟
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ نہیں ابھی ملاقات نہیں ہوئی۔
صحافی نے ان سے پھر پوچھا کہ کیا ان سے کوئی ڈسکشن ہوئی ہے؟
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ رات وفد آیا تھا جس میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، باپ پارٹی، آئی پی پی کے لوگ شامل تھے، ان کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی، ان سے ہماری بے تکلفی تو ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جے یو آئی اس پارلیمنٹ میں حصہ نہیں لے گی جس کا نتیجہ عوام کے ہاتھ میں نہ ہو، اس ایوان میں ہمیں کوئی حق نہیں کہ کسی کارروائی میں حصہ لیں، ہم اس ایوان کو عوام کانمائندہ کم سمجھتے ہیں۔
ایک صحافی نے مولانا فضل الرحمٰن سے سوال کیا کہ آپ کے تحفظات دور ہوئے یا نہیں؟
مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ اس حوالے سے بیٹھ کر سنجیدگی سے بات کریں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے آج بطور رکنِ قومی اسمبلی حلف اٹھایا اور حاضری کے رجسٹر پر دستخط بھی کیے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایوان میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔