سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے بلاول بھٹو کی طرح اپنی حالیہ انتخابی مہم میں عوام کو بجلی سستی اور فری یونٹس دینے کی نوید سنائی تھی۔ طرفہ تماشا یہ کہ مریم نواز کے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب حلف اٹھاتے ہی بجلی کی قیمت میں ظالمانہ اضافے سے پاکستانی عوام کو یہ پیغام دیدیا گیاہے کہ چاہے حکومت میںکوئی بھی ہو۔ عوام کو کیڑے مکوڑوں کی حیثیت ہی دی جاتی ہے۔ لوگ مہنگائی اور غربت سے شدید پریشان ہیں لیکن اس کے باوجود آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل درآمد کرنا ہر حکومت کے لیے لازم بن گیا ہے۔ آخر ایسا کب تک ہوتا رہے گا؟ستم ظریفی یہ ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا 'نے بجلی ایک ماہ کیلئے 7 روپے 5 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی ہے جس سے صارفین پر جی ایس ٹی سمیت 66ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑیگا۔نیپرا کے مطابق بجلی کمپنیوں کی کارکردگی رپورٹ برائے مالی سال 23-2022 میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے قومی خزانے پر 403 ارب روپے کا بوجھ ڈالا ہے۔ بجلی تقسیم کار کمپنیاں پاور سیکٹر اصلاحات میں ناکام رہیں جبکہ ان کی کارکردگی ہر لحاظ سے ناقص ہے۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے لائن لاسز اور کم وصولی کی مد میں قومی خزانے کاخطیر کا نقصان کیا ہے جس میں بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے 166 ارب روپے کے لائن لاسز کی مد میں نقصان کیا، جب کہ 236ارب روپے کی کم وصولیوں کی مد میں قومی خزانے کو نقصان ہوا ہے۔ ماضی میں اور اب کوئی بھی حکومت ہو سب نے عوام پر قرضوں کا بوجھ ڈالا ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ اگرچہ پاکستان کی معاشی صورتحال اس وقت دگر گوں ہے لیکن اسکے باوجود ہمارے ملک میں ایسے مخیر افراد اور سماجی ادارے موجو دہیں جو غیر سرکاری سطح پر بلا امتیاز دکھی انسانیت کی خدمت کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن، ہیلپنگ ہینڈاور ایدھی فاؤنڈیشن کی طرح معروف سماجی و فلاحی تنظیم عہد فاؤنڈیشن نے بھی ملک کے پسماندہ علاقوں میں مفت فروغ تعلیم اور صحت کے میدان میں غریب طبقے کیلئے بڑے پیمانے پر قابل قدر کام کیا ہے۔ایسے عظیم لوگ جب تک پاکستان میں موجود ہیں ان شا ء اللہ اس وقت تک امید کا چراغ جلا رہے گااور ملک آگے بڑھے گا۔ اسی تناظر میں اسلام آباد سے درد دل رکھنے والے پاکستانی اور سماجی رہنما راجہ فاضل حسین تبسم نے مجھے خط بھیجاہے جو کہ نذر قارئین ہے۔
محترم جناب محمد فاروق چوہان صاحب،
السلام علیکم و رحمتہ اللہ،
عہد فاؤنڈیشن نے خدمت انسانیت کے ذریعے مثالی معاشرے کے قیام کیلئے گزشتہ 20 سالوں سے مفت اور معیاری تعلیم کا جو بیڑا اٹھایا تھا الحمد اللہ وہ ایک تناور درخت کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ دو کروڑ اکسٹھ لاکھ بچوں کا سکول نہ جانا پاکستانی قوم کیلئے کسی المیے سے کم نہیں ہے۔ عہد فاؤنڈیشن فروغ تعلیم مہم کے ذریعے ہزاروں بچوں کو سکولوں میں داخل کر کے مفت اور معیاری تعلیم فراہم کرے گی اس فاؤنڈیشن نے 6 اکتوبر 2002 کو جس تعلیمی سفر کا آغاز کیا تھا آج الحمد اللہ عہد فاؤنڈیشن کے تحت 33 سکول قائم ہوچکے ہیں۔ عہدفاؤنڈیشن کے ان سکولوں میں پانچ ہزار کاغذ چننے اور بھیگ مانگنے والے طلبا و طالبات مفت اور معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ جبکہ ہزاروں بچے تعلیم مکمل کر کے وطن عزیز کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ 8 اکتوبر 2005 کے زلزلے سےکرونا وائرس اور حالیہ سیلاب میں متاثرین کے لئے ریلیف پیکیج، بے گھر لوگوں کے لئے ٹینٹ، مچھر دانیاں، بیماروں کیلئے میڈیکل کیمپس اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ہینڈ پمپ لگا کر چار لاکھ دکھی انسانیت کی خدمت کر کے بیواؤں غریبوں کوچھت فراہم کرتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار کے بہترین مواقع دے کر اپنے پاؤں پر کھڑا کیا ہے۔ ہماری فاؤنڈیشن نے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے لئے تعمیر وطن پروگرام کے تحت گھروں کی تعمیر کا منصوبہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ خود کفالت کے منصوبوں کے تحت 300بیواؤں کو بکریاں فراہم کیں۔ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے خاتمے کے لیے نوجوانوں میں لیپ ٹاپ، رکشہ،موٹرسائیکل لوڈر اور ریڑی جیسے300 منصوبوں کی تکمیل عہد فاؤنڈیشن کا بڑا کارنامہ ہے۔ ابھی چند روز قبل اسلام آباد میں عہد فاؤنڈیشن کی فروغ تعلیم کانفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے تحسین کرتے ہوئے زور دیا کہ فاؤنڈیشن کو ان بے سہارا بچو ں کو تعلیم و تربیت کے ساتھ ہنر مند بنانے کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ کانفرنس سے خطاب میں ماہرین تعلیم نے اپنے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ فاؤنڈیشن ویژن 2040 کے ذریعے ملک بھر کے دو کروڑ اکسٹھ لاکھ بچوں کو سکول کی دہلیز تک پہنچا کر اپنے خواب کو عملی جامہ پہنائے گی۔میں آپ کے کالم کے توسط سے آخر میں پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں رہنے والے غریب عوام کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم پاکستان سے جہالت کے اندھیروں کو ختم کریں گے اور محض اللہ کی رضا کی خاطر محروم اور پسے ہوئے طبقے میں علم کانور پھیلانے، علاج ومعالجہ کی سہولتیں اور ریلیف کا کام بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے۔
والسلام، راجہ فاضل حسین تبسم
چیئر مین عہد فاؤ نڈیشن پاکستان