جرمنی میں ایک طالب علم نے دنیا کی تیز ترین کھلونا کار تیار کی ہے۔ انجینئرنگ کا یہ طالب علم گزشتہ دس ماہ سے اس پر تحقیق کر رہا تھا اور اب اس نے اس کار کو انتہائی سبک رفتار گاڑی میں تبدیل کردیا جو کہ 92.24 میل فی گھنٹہ کی رفتار تک دوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
31 سالہ مارسیل پال ہمیشہ بابی کاروں کا شائق تھا، یہ ایسا کھلونا کار ہوتا ہے جو بچوں کو چلنے میں مدد دینے کے لیے ایجاد کیا گیا۔
لیکن 1990 کے عشرے میں ڈاؤن ہل ریسنگ مقابلوں میں اس قسم کی گاڑیوں کا ایک جنون پیدا ہوا۔ مارسیل پال اس قسم کے مقابلوں میں 14 بار ورلڈ چیمپئن اور 9 یورپین چیمپئن رہ چکا ہے۔
وہ اس لطف انگیز کھیل کی تاریخ کا انتہائی کامیاب رائیڈر ثابت ہوا۔ تاہم اس نے اس حوالے سے اپنی مہارت اور کامیابی کو موثر انداز میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا کہ کچھ خاص کیا جائے اور پھر اس نے دنیا کی سب تیز قابل سواری کھلونا کار تخلیق کر ڈالی۔
اسے اس چھوٹی گاڑی پر تحقیق، ڈیزائننگ اور تیاری پر دس ماہ لگے اور اس نے اس طرح کی پہلے تیار کی گئی کار جس کی رفتار 88 فی گھنٹہ تھی اس ریکارڈ کو توڑا۔
اب وہ اپنے اس جنونی آئیڈیا کے کسی اسپانسر کی تلاش میں ہے جو ایک اور بڑا چیلنج ہے کیونکہ اب تک تو وہ اس پر 10 ہزار امریکی ڈالر خرچ کرچکا ہے۔