وہ کہتے تھے سونامی لائیں گے وہ سچے نکلے، وہ واقعی مہنگائی کی تباہ کن سونامی لے آئے، انھوں نے لوٹ مار کی ایسی خوفناک سونامی برپا کی کہ خیبر پختونخوا کو ایک ہزار ارب روپے کا مقروض کرڈالا ،وہ صرف یہاں تک محدود نہیں رہے بلکہ پنجاب میں بزدارکو مسلط کرکے یہاں تقرریوں اور تبادلوں میں بھی رشوت اور کرپشن کی سونامی لے آئے، انتخابی ٹکٹوں سے لیکر وزارتیں تک فروخت کرنیوالوں نے اسی سفر کو ایک بار پھرشروع کرتے ہوئےشہد والی سرکار اور ہمنوائوں کو پختونخوا میں پہاڑ جیسی ذمہ داریاں دیدی ہیں جسکے وہ اہل ہی نہیں تھے،جنھوں نے توہم پرستی کو فروغ دیا، جنھوں نے180سیٹیں کا جھوٹ بول کر زمین آسمان ایک کردیئے ،جنھوں نے جھوٹ جھوٹ اور صرف جھوٹ بول کرگمراہی پھیلائی ، ڈوب مرنےکے مقام پرباجماعت نہانے والے اہل یوتھ نے نفرت کی آگ کو ایسا بڑھکایا ہوا ہے کہ گھروں کے گھر ٹوٹ گئے،جنھوں نے اپنی سیاست کا مقصد انتشار ہی انتشار رکھا ہے،جنھوں نے نااہلوں کی فوج ظفر موج رکھی ہو انھیں مریم نواز شریف کیسے پسند آسکتی ہے؟ اسی لئے انھوں نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی برپا کردیا ہے،لیکن یہ انکی بھول ہے،وہ مریم نواز کو بالکل بھی نہیں جانتے، وہ نہیں جانتے کہ مریم نواز اپنی والدہ کلثوم نواز کی طرح کثیر الجہت شخصیت ہیں، مریم نواز اپنے والدنواز شریف کی طرح مستقل مزاج ہیں، مریم نواز اپنے چچا شہباز شریف کی طرح انتہائی متحرک ہیں، وسیم اکرم پلس بتاکر بزدار کو پیش کرنیوالے کیا جانیں کہ مریم نوازاپنا سیاسی سفر وہاں سے شروع کررہی ہیں جہاں سے شہباز سپیڈ نے ختم کیا،وہ نہیں جانتے کہ مریم نواز کی پرورش اس نواز شریف نے کی ہےجو محنت مشقت کی بھٹی میں تپ کر کندن ہوئے ، مریم نواز اس کلثوم نواز کی بیٹی ہیں جو مستقل مزاج اور ڈٹ جانیوالی فطرت کی حامل تھیں،بطور وزیر اعلیٰ مریم نواز کے سامنے نواز شریف اور شہباز شریف کے ترقیاتی کاموں کی ان گنت مثالیں موجود ہیں،جنکی روشنی میں انھوں نے اپنا روڈ میپ طے کرلیا ہے،چند ہفتوں میں ہی انھوں نے پروجیکٹ کی شناخت سے لیکر اسکی ٹائم لائن جیسے نکات کوسمجھ کر پوری بیوروکریسی پر یہ واضح کردیا ہے کہ وہ زیر تربیت وزیر اعلیٰ نہیں ہیں، انکی وقت کی پابندی کی عادت اور سفری شیڈول کو صرف لاہور تک محدود نہ رہنے کے عمل نے مخالفین کیلئے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں کہ جب وہ یہ عہدہ چھوڑ کر جائیں گی تو نئے وزیر اعلیٰ کے سامنے ان کے قریب بھی پہنچنے کیلئے کتنے بڑے بڑے ٹاسک ہونگے؟ مریم نواز نے پہلی تقریر سے لیکر اب تک کی تمام تر میڈیا ٹاکس میں اپنے آپ کو شاندار مقرر ثابت کیا ہے، نہ کوئی انتقام کا عندیہ،نہ کوئی بدلے کی خواہش،نہ کوئی بدزبانی، نہ کوئی بے وقوفی کی بات اورنہ کوئی جہالت سے اٹی ہوئی گفتگو،نہ یہ کہنا کہ میں ابھی زیر تربیت ہوں،صبح نو بجے سے لیکر رات گئے تک بھرپورمتحرک دن گزارناکوئی مریم نواز سے سیکھے،ابھی تک کی اطلاعات کیمطابق عورت کی حکمرانی کے ناقدین دن رات حسد کے مارے سڑ سڑکر سواہ ہورہے ہیں، مریم نواز نے کسی مظلوم کو تعزیت کیلئےوزیر اعلیٰ ہائوس یا اپنے گھر نہیں بلایابلکہ بروقت اس مظلوم تک پہنچ کر ثابت کیا کہ وہ نہ صرف سربراہ ِصوبہ ہیں بلکہ ایک ماں ، ایک بہن اور ایک بیٹی بھی ہیں، بیک وقت اچھرہ واقعہ والی بہادر اے ایس پی مہر بانو اور ایک مظلوم خاتون کو گلے لگا کر مریم نواز نے ثابت کیا کہ وہ قدر کرنیوالی مہربان اور فرض شناس سربراہ ہیں،پانچ سال میں وہ اپنےاہداف مکمل کرکے دختر پنجاب کا اعزاز اپنے نام کرلیں گی،اب بھی انکے خلاف جہالت بھرےبے معنی پر وپیگنڈا کا اختتام نہیں ہوا،وہ کس قدر محسن کش ہیں جواپنےشہر کو ہمارا وطن پکار تے ہیں جبکہ علاج، روزگار اور جائیدادیں بنانے کیلئے پنجاب آجاتے ہیں ، سانحہ 9 مئی کے کرداروں ، سلیپر اور ایکٹو سیلز سب کو جلد یہ سمجھ آجائیگی کہ اصل اور حقیقی لیڈر وہ ہوتا ہے جو روزگار پیدا کرتا ہے ، لیڈر وہ نہیں ہوتا جو خود بھی مانگے اور دوسروں کو بھی مانگنے پر لگا دے،سار ی دنیا مانتی ہے کہ پنجاب نے اسلئے ترقی کی کہ یہاں کارخانے لگائے گئے ، انفراسٹرکچر تعمیر کیا گیا، سڑکوں کا جال بچھایا گیا، انکو جلد یہ سمجھ آجائیگی کہ لنگر خانے نہیں کارخانے ہمارا مستقبل ہیں، آخر میں گمراہوں کیلئے ایک پیغام یہ ہے کہ فرعون نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ دریائے نیل میں ڈوب جائیگا لیکن وہ دشمنی میں اندھا ہوکر غرق ہوگیا،نمرود نے کئی سو سالوں کیلئے حکومت کرنے کا منصوبہ بنایا مگر ایک لنگڑے مچھر نے اسے جہنم واصل کردیا، یزید نے طویل عرصے تک بادشاہت کا انتظام کیا مگر محض تین سال بعد ہی اپنی نسل سمیت عبرتناک موت مر گیا، ہٹلر نے خودکشی کرکے ذلت کی موت کو گلے لگا لیا،ثابت ہوا کہ جب اللّٰہ کی پکڑ آتی ہےتو ظالموں کا سارا تکبر وہیں کا وہیں رہ جاتا ہے،کیونکہ صرف اللّٰہ تعالیٰ کی منصوبہ بندی ہی حتمی ہوتی ہے اور ہوتا وہی ہے جو اللّٰہ چاہتا ہے۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)