بھارتی سپریم کورٹ میں متنازع شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے درخواستوں پر جواب کے لیے حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
حکومتی وکیل نے درخواستوں پر جواب کے لیے وقت مانگ لیا، جس پر عدالت نے 8 اپریل تک کا وقت دیتے ہوئے اگلی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر دی۔
سی اےاے ایکٹ (شہریت ترمیمی قانون) کے خلاف 237 درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ سی اے اے ایکٹ مسلمانوں کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرتا ہے، اس سے آئین کے آرٹیکل 14 کے تحت 'مساوات کے حق' کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
درخواست گزاروں میں کیرالہ کی انڈین یونین مسلم لیگ، ترنمول کانگریس لیڈر مہوا موئترا، کانگریس لیڈر جے رام رمیش، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی سمیت دیگر شامل ہیں۔
2019 میں منظور کیے جانے والے شہریت ترمیمی قانون کا گزشتہ ہفتے نفاذ کیا گیا تھا، بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کے تحت پاکستان سمیت پڑوسی ملکوں سے آنے والے ہندوؤں اور دیگر اقلیتی گروپوں کو بھارتی شہریت مل سکے گی۔