پاکستان کرکٹ بورڈ کے ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیا وکیل پیش نہ کرنے پر پی سی بی پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پرانے وکیل کو وکالت سے ہٹانے کے بعد نئے وکیل کی خدمات ہی نہ لی گئیں، نہ ہی کسی کو پیش کیا گیا، پی سی بی کا یہ رویہ عدالتی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے جو کہ ناقابلِ قبول ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ آئندہ سماعت پر پی سی بی کا وکیل مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہو، مزید وقت نہیں دیا جائے گا، اگر پی سی بی کی طرف سے وکیل موجود نہ ہوا تو چیئرمین پی سی بی کو طلب کر لیا جائے گا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جو کہ آج عدالت میں پیش ہونے والے تمام وکلاء میں تقسیم کیا جائے گا، پی سی بی آئندہ سماعت سے قبل ہی جرمانہ ادا کرے۔
اسلام آباد نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ تحریری حکم نامے کی کاپی فوراً پی سی بی کو بھجوائی جائے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل چیئرمین پی سی بی کو عدالتی احکامات سے آگاہ کریں۔
اس کے ساتھ ہی عدالتِ عالیہ نے درخواست 13 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کر دی۔