پاکستان نے ایران اسرائیل کشیدگی پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر گہری تشویش ہے۔
اس حوالے سے ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان صورتِ حال کا تشویش کے ساتھ جائزہ لے رہا ہے، پاکستان نے کئی مہینوں سے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کہا تھا خطے میں دشمنی کو روکا اور غزہ میں سیز فائر کیا جائے، تازہ واقعات سفارت کاری کی ناکامی کا اظہار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعات سنگین اثرات رکھتے ہیں، یہاں بھی اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل بین الاقوامی امن و سلامتی قائم رکھنے میں ناکام ہوئی۔
دفترِ خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ اب صورتِ حال مستحکم کرنے اور امن کی بحالی کی اشد ضرورت ہے، تمام فریقین تحمل سے کام لیں اور کشیدگی کم کرنے کی طرف بڑھیں۔
واضح رہے کہ ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دے دیا۔
ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائلز سے حملے کیے ہیں، 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل کے مختلف علاقوں میں رات گئے سائرنز بج گئے، اسرائیل نے کئی ایرانی ڈرونز اور میزائلز کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل فوج کے ترجمان نےکہا ہے کہ ایران نے 200 سے زائد ڈرونز اور میزائل داغے، ایرانی حملوں میں 1 لڑکی زخمی اور ایک فوجی تنصیب کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔
امریکی سیکیورٹی ذرائع نے اردن کی سرحد پر متعدد ایرانی ڈرونز کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اردن کے جیٹ طیاروں نے بھی شمالی اور وسطی اردن سے اسرائیل کی طرف جاتے درجنوں ایرانی ڈرونز مار گرائے۔
ادھر برطانیہ نے بھی کئی جنگی اور ری فیولنگ ٹینکر طیارے خطے میں بھیج دیے، برطانوی حکومت کے مطابق طیاروں کو فضائی حملے روکنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔