ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے پاسداران انقلاب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاسداران انقلاب نے ایران کی تاریخ میں نیا باب رقم کردیا اور صیہونی دشمن کو سبق سکھادیا۔
اپنے بیان میں ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ جارحیت پسند کو سزا دینے کا سپریم لیڈر کا سچا وعدہ پورا ہ وگیا، اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کے جواب میں آپریشن جائز تھا، جوابی آپریشن دفاع کے حقوق کے دائرہ کار میں تھا۔
ایرانی صدر نے کہا ہے کہ قابض حکومت کے حامیوں کو تجویز کرتے ہیں ایران کے ذمے دار اور مناسب اقدام کو سراہیں، اتحادی ممالک جارح حکومت کی اندھی حمایت بند کریں۔
انکا کہنا تھا کہ ایرانی فورسز نے مشترکہ آپریشن میں اسرائیل کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ دفاعی اقدام اسرائیل کی جارحانہ کارروائی کے جواب میں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی نے ڈرون اور میزائل آپریشنز کے ذریعے اسرائیل کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔
ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ اسرائیل خود کوکسی بین الاقوامی اصول، اخلاق اور انسانی قانون کا پابند نہیں سمجھتا، اسرائیل نے گزشتہ 6 ماہ سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھی ہوئی ہے۔ اسرائیل علاقائی امن و سلامتی کےلیے مسلسل خطرہ ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایرانی مفادات کے خلاف کسی بھی نئی مہم جوئی کا زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔ مسلح افواج خطے میں ہونے والی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ صیہونی حکومت یا ان کے حمایتی منفی رویہ دکھائیں گے تو انہیں فیصلہ کن اور کہیں زیادہ پُرتشدد جواب ملے گا۔
واضح رہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کے نتیجے میں 7 ایرانی فوجی افسر شہید ہو گئے تھے جس کے بعد آج ایران نے اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرون اور کروز میزائل سے حملہ کیا ہے۔