لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف ،زرداری اور مشرف حکومتوں کا آڈٹ ہوجائے تو پاکستان کرپشن فری ملک بن سکتا ہے جبکہ جماعت اسلامی اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عدالتی کمیشن متفقہ ٹی او آرز سے قائم نہ ہوا تواپوزیشن کے پاس سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی آپشن نہیں رہے گا۔ سعودی عرب کے 15روزہ دورہ سے واپسی پر علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ لاہور پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ احتساب کا آغاز نواز شریف سے ہو مگر پھر یہ رکے نہیں ،زرداری اور میرے سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئے ۔عوام کے منہ سے لقمہ چھیننے والے پانچ چھ ہزار کرپٹ لوگوں کی قربانی دینا پڑے گی۔سیاسی جماعتیں اپنے اندر احتساب کا نظام مضبوط بنائیں ۔مدینہ منورہ میں دھماکوں سے ہرمسلمان کادل زخمی اور پورا عالم اسلام دکھی ہے۔ ایسے لگا جیسے کسی نے دل میں چھرا گھونپ دیا ہو۔انتشار کے شکار عالم اسلام پر دشمن قوتوں نے متحد ہوکر جنگ مسلط کررکھی ہے ۔امت کے تحفظ کیلئے عالم اسلام کو بھی متحد ہونا اور مشترکہ حکمت عملی اپناناہوگی۔ او آئی سی مردہ گھوڑاہے جس پر تکیہ نہیں کیا جاسکتا۔حرمین شریفین کے تحفظ کی ذمہ داری تمام اسلامی ممالک کی ہے ۔امید ہے سعودی حکمران دہشت گردی کو کچلنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کو جڑوں سے ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آئندہ انتخابات سے قبل ایک کڑا اور بے رحم احتساب ہوورنہ بار بار اقتدار میں رہنے والا کرپٹ ٹولہ ایک بار پھر اپنی دولت کے بل بوتے پر اقتدار کے ایوانوں میں جابیٹھے گا ۔الیکشن کمیشن کو مضبوط ، با اختیار اور اس کی کارکردگی بہتر بنانی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کیا ،آج کرپشن فری پاکستان کا نعرہ ہر پاکستانی کی زبان پر ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں اور اپوزیشن میں بیٹھے کرپٹ عناصر کو احتساب سے بھاگنے اور چھپنے کا موقع نہیں ملناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی 24جولائی کو راولپنڈی میں کرپشن کے خلا ف پیدل مارچ کرے گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے ممالک کو پرامن بنانے کیلئے دشمن قوتوں کا مل کر مقابلہ کریں ۔ سینٹر سراج الحق نے مرکزی و صوبائی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ چترال کے سیلاب سے متاثرہ عوام کی بھر پور اور فوری مدد کریں اور سیلاب زدہ علاقوں میں جلد از جلد امدادی ٹیمیں بھجوائی جائیں۔علاوہ ازیں عید الفطر کے موقع پر وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ عید کے بعد کے دن حکومت کے لیے بڑے چیلنج ہیں عدالتی کمیشن متفقہ ٹی او آرز ہی قائم ہو گیا تو احتجاجی سیاست رک جائے گی وگرنہ اب حکومتی ہٹ دھرمی کے مقابلہ میں اپوزیشن کے پاس سڑکوں چوراہوں پر آنے کے سوا کوئی آپشن نہیں رہے گا ۔جماعت اسلامی کرپشن کے خاتمہ اور عوامی مسائل کے حل کے لیے 24 جولائی کو راولپنڈی میں عوامی پیدل مارچ کرے گی ۔ دریں اثنا لیاقت بلوچ 9 جولائی کو شکارپور ، حیدر آباد اور 10 جولائی کو بدین ، ٹنڈو محمد خان اور میر پور خاص میں کرپشن فری پاکستان تحریک کے عوامی عید ملن پروگرامات سے خطاب کریں گے ۔ امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدٰی صدیقی بھی ساتھ ہوں گے ۔ سراج الحق