سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے طلبی کے نوٹس پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے جواب ایڈیشنل سیشن جج حاکم خان بکھر کی عدالت میں جمع کرایا ہے۔
لیاقت علی چٹھہ نے جواب وکیل راجہ حسیب سلطان کے ذریعے جمع کرایا ہے جس میں کہا ہے کہ میرے خلاف الیکشن کمیشن میں 21 فروری سے انکوائری چل رہی ہے۔
جواب میں لیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے پر محکمانہ انکوائری کا سامنا بھی کر رہا ہوں، انکوائریوں میں پیش ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکا۔
عدالت نے 14 مارچ کو سابق کمشنر راولپنڈی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔
عدالت نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے وکیل کو دلائل کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی اور آئندہ سماعت 20 اپریل تک ملتوی کر دی۔
وکیل زیب فیاض نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے خلاف 22 اے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
درخواست میں لیاقت علی چٹھہ کے خلاف اندراجِ مقدمہ کی استدعا کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں دھاندلی کے لیے سہولت کاری کا اعتراف کیا تھا۔
17 فروری کو لیاقت علی چٹھہ نے پریس کانفرنس میں مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔