• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے سندھ پولیس اہلکاروں کا کیڈر بدلنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

سپریم کورٹ نے سندھ پولیس اہلکاروں کا کیڈر تبدیل کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ میں سندھ پولیس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی(آئی ٹی) پولیس اہلکاروں کے کیڈر تبدیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

کیس کی سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں قائم بینچ نے کی، عدالت عظمیٰ کے حکم میں کہا گیا کہ ان ملازمین کو سندھ پولیس میں ہی رکھ کر ترقی دی جائے۔

دوران سماعت ملازمین کے وکیل نے کہا کہ 20 سال تھانوں میں نوکری کے بعد ملازمین کو نان یونیفارم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سندھ حکومت کے وکیل نے موقف رکھا کہ سندھ ہائیکورٹ نے پولیس میں آئی ٹی کیڈر کو ہی غیرقانونی کردیا ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے سے زیر التوا مقدمہ کے ساتھ دیگر ملازمین بھی متاثر ہوئے۔

اس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ ان ملازمین میں بیشتر نے تو تھانوں میں نوکری کرلی ہے، ملازمین کو اب عام افسران کی طرز پر ہی ملازمت کا تجربہ ہے۔

عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ 20 سال نوکری کے بعد کیڈر تبدیل کرنے اور نان یونیفارم کرنے سے نقصان ہی ہوگا۔

دوران سماعت ڈی آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ پولیس میں ایگزیکٹو، ٹی اینڈ ٹی اور لیگل تین ہی کیڈر ہیں، ان ملازمین کو ٹی اینڈ ٹی میں ٹرانسفر کیا جارہا ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ آپ سے نہ صوبہ سنبھل رہا ہے نہ اپنا ادارہ سنبھال پار ہے ہیں۔

سماعت میں وکیل ملازمین نے کہا کہ 20 سال پہلے اے ایس آئی بھرتی ہونے والے آج انسپکٹر بن چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 113 ملازمین کو 2004 میں اے ایس آئی کمپیوٹر بھرتی کیا گیا تھا، 11 سال بعد بھرتی کئے گئے ملازمین کو نان یونیفارم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

نان یونیفارم کرنے کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے پولیس میں آئی ٹی کیڈر کو غیرقانونی قراردیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید