سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتِ حال پر چین سے فعال اور اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔
مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کے حوالے سے چین کے وزیرِ خارجہ وانگ ای نے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے فون پر رابطہ کیا ہے۔
سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے گفتگو کرتے ہوئے چین کے وزیرِ خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ چین مشرقِ وسطیٰ میں مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے ریاض کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ موجودہ صورتِ حال پر چین سے فعال و اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے چین کے ساتھ رابطہ مضبوط کرنے کو تیار ہیں، سعودی عرب چین پر مکمل اعتماد کرتا ہے۔
دوسری جانب چین کے وزیرِ خارجہ وانگ ای نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے بھی ٹیلی فون پر بات کی ہے جس کے دوران انہوں نے علاقائی اور پڑوسی ممالک کو نشانہ نہ بنانے کے ایران کے اقدام کو سراہا ہے۔
چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے کہا کہ یقین ہے کہ ایران اپنی خود مختاری کی حفاظت کرتے ہوئے صورتِ حال اچھی طرح سے سنبھالے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یقین ہے کہ ایران خطے کو مزید انتشار سے بچائے گا، شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملےکی شدید مذمت اور مخالفت کرتے ہیں، واقعہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور ناقابلِ قبول ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے چینی ہم منصب وانگ ای سے کہا کہ علاقائی کشیدگی سے آگاہ ہیں، ایران تحمل سے کام لینے پر آمادہ ہے اور مزید کشیدگی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔