• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیارے پلوٹو کی سطح پر دل کی شکل کیوں بنی ہوئی ہے؟

ــــ فائل فوٹو
ــــ فائل فوٹو

سائنسدانوں نے نظام شمسی کے سب سے چھوٹے سیارے پلوٹو سے جُڑا ایک بڑا معمہ حل کرلیا۔

ناسا کے نیو ہورائزن خلائی جہاز نے 2015ء میں ہمارے نظام شمسی کے سب سے چھوٹے سیارے پلوٹو کی ایک تصویر کھینچی تھی۔ 

یہ تصویر دیکھ کر ماہرین فلکیات تجسس میں مبتلا ہوگئے کیونکہ تصویر میں پلوٹو کی سطح پر دل کی شکل بنی ہوئی نظر آ رہی تھی۔

یہ تصویر دیکھنے کے بعد ماہرین فلکیات نے پلوٹو کی سطح پر دل کی شکل کی بننے کی وجہ جاننے کے لیے اس سیارے کی ارتقاء، ارضیاتی ساخت اور دیگر خصوصیات کے بارے میں مزید سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سائنسدانوں کو اب تک کی تحقیقات میں یہ پتہ چلا ہے کہ پلوٹو پر بنے ہوئے دل کے بائیں حصّے کو سپوٹنک پلانیٹیا کہا جاتا ہے جو نائٹروجن آئس سے بھرا ہوا اور گہرا ہے، دل کے دائیں جانب بھی نائٹروجن آئس ہے لیکن پتلی ہے۔

نیچر آسٹرونومی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق پلوٹو کی سطح پر دل کی یہ شکل ایک تباہ کن واقعے کے ذریعے تخلیق کی گئی تھی یعنی ممکن ہے کہ کچھ دوسرے سیارے کبھی پلوٹو سے اس انداز میں ٹکرا گئے ہوں گے کہ اس کی سطح پر یوں دل کی شکل بن گئی۔

اس تحقیق کے مصنف اور سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف برن کے ایک ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر ہیری بالنٹائن کا کہنا ہے کہ پلوٹو کا مرکز اتنا ٹھنڈا ہے کہ اس سے ٹکرانے والا دوسرا سیارہ بھی سخت رہا اور گرمی کے اثرات کے باوجود پگھل نہیں سکا۔

تحقیق کے نتائج میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ پلوٹو کی سطح پر دل کی شکل سیارے کے مرکز کی ٹھنڈک اور اس سے ٹکرانے والے دوسرے سیارے پر گرمی کا اثر کم ہونے کی وجہ سے بنی ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید