اکثر افراد گرمی کی شدت کو کم کرنے یا پھر پیاس بجھانے کے لیے ٹھنڈے کاربونیٹیڈ ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں، جو ہماری صحت کے لیے مضر ہیں۔
ٹھنڈے کاربونیٹیڈ ڈرنکس کے استعمال سے بہتر ہے کہ آپ پانی کا استعمال کیجئے کیونکہ سافٹ ڈرنکس بالخصوص ٹھنڈی سافٹ ڈرنکس پینے میں جتنی مزیدار لگتی ہیں اتنی ہی نقصان دہ ہیں۔
سافٹ ڈرنکس کا باقاعدگی سے استعمال دائمی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے جن میں ٹائپ 2 ذیابیطس اور امراض قلب شامل ہیں۔
اس موسمِ گرما میں سافٹ ڈرنکس کی بجائے پانی کو ترجیح دیجئے، جس کی چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں۔
سافٹ ڈرنکس میں چینی اور کیلوریز کی مقدار ضرورت سے زائد ہوتی ہے، جو موٹاپے اور وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔
اگرچہ سافٹ ڈرنکس پیاس بجھا دیتی ہیں لیکن ان میں شوگر اور کیفین کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہیں۔
سافٹ ڈرنکس کے استعمال سے خون میں گلوکوز کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے، جو جسم میں توانائی کی کمی کا سبب بنتا ہے۔
اگر ہم سافٹ ڈرنکس کا ضرورت سے زیادہ استعمال کریں گے تو صحت بخش مشروبات کا استعمال کم ہوجائے گا یا پھر بالکل ہی ختم ہوجائے گا جس سے جسم میں ضروری غذائی اجزاء کی کمی کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
جن افراد کا نظام ہاضمہ حساس ہوتا ہے، ایسے افراد اگر سافٹ ڈرنکس کا استعمال کریں تو اس میں موجود کاربونیشن ان کے حساس نظام ہاضمہ کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے، جس سے اپھارہ اور گیس کی شکایت ہوسکتی ہے۔
سافٹ ڈرنکس کا باقاعدگی سے استعمال دائمی بیماریوں، جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس، دل کی بیماریاں اور میٹابولک سنڈروم، کا سبب بنتا ہے۔