• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر کے ساحلی علاقے کے ایک گھر میں سوئے ہوئے آٹھ مزدوروں پر دیوار پھاند کر آنے والوں کی فائرنگ سے سات مزدوروں کے جاں بحق اور ایک کے زخمی ہونے کا واقعہ اسی سلسلے کی کڑی معلوم ہوتا ہے جس میں دشمن ملک کے ایجنٹ ایک طرف خوف، ہراس اور عدم تحفظ کی کیفیت پیدا کرتے ہیں، دوسری جانب واقعہ کو تعصب کا رنگ دے کر اندرون ملک عدم برداشت اور منافرت کی فضا پیدا کرنے کا منصوبہ بروئے کارلاتے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں پچھلے برسوں کے دوران بسوں سے لوگوں کو اتارکر اور باقاعدہ شناخت کرکے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا یا مخصوص صوبے اور علاقے کے انتہائی بے وسیلہ لوگوں کو کسی اور طریقے سے ہدف بناکر موت کے گھاٹ اتارا گیا تواس کا واضح مقصد علاقائی عصبیت کی آبیاری رہی بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات رہائشی کوارٹر میں سوئے ہوئے جن لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا وہ سب قریبی رشتہ دار تھے مگر واردات کے بعد فرار ہونےوالوں کا مقصد ضلع خانیوال کے لوگوں کی جانوں سے کھیلنا تھا تاکہ ایک خاص علاقے اور صوبے کے لوگوں میں ردعمل کی کیفیت پیدا کی جائے۔دہشت گرد طے شدہ منصوبے اور اہداف کے تحت اپنے آقاؤں کی ہدایت کے مطابق کارروائیاں کرتے ہیں۔اس ضمن میںانہیں سرمائے تربیت، اسلحے اور معلومات کے علاوہ ضروری سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں۔ وطن عزیز سے غیر ملکی دہشت گردی نیٹ ورکس کا ایک بڑا ثبوت کئی برس قبل بھارتی بحریہ کے حاضر سروس اہم افسر کلبھوشن یادیو کی ثبوت وشواہدکے ساتھ گرفتاری کا واقعہ ہے۔ ایسے دیگر متعدد واقعات میں بعض افغانوں کی گرفتاریاں بھی شامل ہیں۔ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد کے نتائج پر پانی پھیرنے کی اب جو کوششیں کی جاری ہیں، ان کے سدباب کیلئے ہمیں اپنے خفیہ اداروں کو زیادہ فعال کرنا ہوگا تاکہ دشمن کی کارروائیوں سے پہلے ہی ان کا توڑ ممکن ہو۔ اس باب میں ایک لمحے کی غفلت کی بھی گنجائش نہیں۔

تازہ ترین