• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر ملکی افراد پر دہشتگرد حملوں کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ پیش

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

وزارتِ داخلہ کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران غیر ملکی افراد پر دہشتگرد حملوں پر تحریری جواب ایوان میں پیش کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے ایوان میں 2020ء سے 2024ء تک چینی، جاپانی اور غیر ملکی افراد پر دہشتگرد حملوں کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ پیش کی گئی ہے۔

وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق چینی، غیر ملکی اور جاپانی شہریوں پر 8 دہشتگرد حملے ہوئے، دہشتگرد حملے 7 چینی اور ایک جاپانی باشندے پر ہوا،  حملوں میں 24 افراد بشمول 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔

وزارت داخلہ کے مطابق حملوں کے 38 زخمیوں میں 6 قانون نافذ کرنے والے اہلکار شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سندھ میں چینی باشندوں پر 3 اور جاپانی باشندے پر ایک حملہ ہوا، سندھ میں حملے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 7 زخمی ہوئے۔

وزارت داخلہ کے مطابق بلوچستان میں چینی باشندوں پر 2 حملوں میں 3 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔

اسی طرح خیبر پختونخوا میں چینی شہریوں پر 2 حملے ہوئے، خیبر پختونخوا میں حملوں میں 19 افراد بشمول 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔

وزارت داخلہ کے مطابق سی پیک، دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی، دیگر افراد کے لیے ایس او پیز پر نظرثانی کی گئی ہے، عسکریت پسندوں کے نیٹ ورکس اور سیلز کو غیر مؤثر بنانے کے لیے خفیہ معلومات پر کارروائی کی جاتی ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق 2024 کے پہلے کوارٹر میں 2208 خفیہ معلومات پر مبنی آپریشن کیے گئے، آپریشنز میں 89 دہشت گرد ہلاک اور 328 کو گرفتار کیا گیا۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ خفیہ معلومات پر کارروائیاں مسلسل جاری ہیں، قومی انسدادِ پرتشدد انتہا پسندی پالیسی کا مسودہ تیار ہو چکا ہے، کابینہ سے منظوری کا انتظار ہے۔

قومی خبریں سے مزید